۴۸… ’’ولو قضی ان یکون بعد محمدﷺ نبی عاش ابنہ ولکن لا نبی بعدہ (بخاری ج۲ ص۹۱۴، باب من سمّی باسماء الانبیائ)‘‘
۴۹… آپؐ نے امت کو یہ درود سکھایا: ’’اللہم صلوٰتک وبرکاتک علیٰ سید المرسلین وامام المتقین وخاتم النبیین (کنزالعمال ج۱ ص۱۲۵)‘‘
ختم نبوت ازروئے اقوال مرزاقادیانی
خاتم النبیین کے معنی
۱… مرزاقادیانی ازالہ اوہام میں لکھتے ہیں: ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ یعنی محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں ہے۔ مگر وہ رسول اﷲ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا؟ یہ آیت بھی صاف دلالت کر رہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔ (ازالہ اوہام حصہ دوم ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
۲… یہی آیت لکھ کر فرماتے ہیں: ’’الا تعلم ان الرب الرحیم المتفضل سمی نبیناﷺ خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسرہ نبیناﷺ فی قولہ لا نبی بعدی ببیان واضح للطالبین ولو جوزنا ظہور نبی بعد نبیناﷺ لجوزنا انفتاح باب وحی النبوۃ بعد تفلیقہا وہذا خلف کما لا یخفیٰ علی المسلمین وکیف یجئی نبی بعد رسولناﷺ وقد انقطع الوحی بعد وفاۃ وختم اﷲ بہ النبیین‘‘ کیا نہیں جانتے تم (اے مرزائیو!) کہ خدا کریم ورحیم نے ہمارے نبیﷺ کو بغیر کسی استثناء کے خاتم النبیین قرار دیا ہے اور ہمارے نبیﷺ نے خاتم النبیین کی تفسیر لا نبی بعدی کے ساتھ فرمائی ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور طالبین حق کے لئے یہ بات واضح ہے اور اگر ہم اپنے نبیﷺ کے بعد کسی نبی کے آنے کا جواز قبول کریں تو گویا ہم نے وحی نبوت کا دروازہ کھول دیا۔ حالانکہ وہ بند ہوچکا ہے اور ہمارے نبیﷺ کے بعد کس طرح کوئی نبی آسکتا ہے؟ جب کہ ان کی وفات کے بعد وحی منقطع ہوگئی اور اﷲتعالیٰ نے آپؐ پر نبیوں کا خاتمہ کر دیا۔
(حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
۳… ’’ولا یجئی نبی بعد رسول اﷲﷺ وھو خاتم النبیین‘‘ اور رسولﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ کیونکہ آپؐ خاتم النبیین ہیں۔
(حمامتہ البشریٰ ص۱۹، خزائن ج۷ ص۱۹۹)