والا… دنیا میں ایشور آتا ہے کوئی دیر نہ ہوگی… دنیا کا ایشور چن بسویشر دنیا کے کھیل اور فریب فاش کرے گا۔ شنکر زمین پر اترے گا۔ (دعوۃ الیٰ اﷲ ص۱۷،۱۸)
دیکھ لیا چن بسویشور قائم دائم رہنے والا ہے۔ یعنی ’’ھوالحی القیوم‘‘ بہت خوب، یہ عجیب ’’الحی القیوم‘‘ ہے کہ مدت ہوئی جہنم رسید ہوگئے۔ شیو کو تو ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ وہ غلام احمد قادیانی ہے۔ ایشور کی حضرت نے تشریح کر دی کہ وہ چن بسویشور ہے۔ مگر یہ شنکر اور پرماتما سمجھ میں نہیں آیا کیا بلا ہیں۔ ویسے حسن ظن تو یہی رکھتے ہیں کہ وہ آنجہانی ہیں اور دس اوتار جن کے رنگ میں ایشور صاحب کا ظہور ہوگا اور وہ ملک ملک پھرے گا۔ اس کی تشریح ابھی رہنے دیتے ہیں۔ اس کا عقدہ کوئی اور دوست انشاء اﷲ سمجھادے گا… اچھا بھئی بسو پر بھو جن کا یہاں ذکر ہے کہ وہ آپ کو انسان سمجھیں گے۔ اس نے تو واقعی بہت بڑے جرم کا ارتکاب کیا۔ ننگ انسانیت کو انسان سمجھنا یہ تو واقعی ان کی ناسمجھی ہے۔ مگر یہ نہیں پتہ چلا کہ مرد مجاہد بسو پر بھو ہے کون؟
حضورﷺ پر تہمت
نبوت اور مأمور ہونے کی تائید میں اگر غلام احمد قادیانی کے الہامات اور ہندو سادھوؤں کی پیش گوئیوں پر اکتفاء کرتا تو تعجب نہ ہوتا کیونکہ وہ اسی زمرے میں شمار ہیں۔ مگر سرکار دوعالمﷺ پر بھی اپنی تائید کی جو تہمت لگائی اس میں جھوٹ اور دیدہ دلیری کی حد کر دی ہے۔
’’حضورﷺ نے جو تاریخ پیدائش میری بتائی ہے اور حالات بتائے ہیں۔ وہی اولیاء دکن (سادھوؤں) نے بتائے ہیں اور انہوں نے جو تاریخ پیدائش اور حالات بتائے ہیں وہی حضرت مرزا کی کتب میں نظر آتے ہیں۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۱۶)
جھوٹ، سفید جھوٹ، حضورﷺ نے یہ کہاں فرمایا؟ نبی کریمﷺ پر یہ اتنی بڑی تہمت ہے کہ اس پر جو بھی بڑی سے بڑی سزا تجویز کی جائے وہ اس جرم کی بہ نسبت کم ہے ؎
سر خدا کہ عابد و زاہد کسے نہ گفت
درحیرتم کہ بادہ فروش از کجا شنید
غلطی سے ان کو بادہ فروش کہا۔ ورنہ یہ ہیں بادہ نوش
مثیل موسیٰ علیہ السلام ہونے کا دعویٰ
’’مسیح موعود نے بھی میری نسبت فرمایا کہ مجھے الہام ہوا ہے کہ ایک موسیٰ ہے میں اس کو ظاہر کروں گا۔‘‘ (دعوۃ الیٰ اﷲ ص۲۱)