بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
تمہید
حضرات! میں پیدائشی احمدی تھا اور اکثر وقت مطالعہ کتب اور تبلیغ میں صرف کرتا تھا اور اسی کو ذریعہ نجات سمجھتا تھا۔ جملہ حالات سے متأثر ہوکر میرے بھائی عبدالغنی نیوز ایجنٹ لائل پور نے مختلف قسم کے رسائل اور کتب مرزائیت کے خلاف بھیجنے شروع کئے اور ساتھ ہی بلا تعصب اور نظر عمیق مطالعہ کرنے کی تاکید کی۔ بعد از مطالعہ میرے دل میں بہت سے شکوک پیدا ہو گئے اور میں نے ازالہ شکوک کا مرزائی حضرات سے مطالبہ کیا جس کے جواب میں مجھے کہاگیا کہ مخالف لٹریچر کا مطالعہ چھوڑ دو۔ بھلا ایک طالب حق اس بیہودہ اور غیرمعقول جواب سے کب مطمئن ہوسکتا تھا۔ میں نے مرزائیت سے توبہ کر لی اور اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ مرزائی یا دوسرے لفظوں میں احمدی کوئی مذہب نہیں ہے۔ بلکہ سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے اور اپنا الّو سیدھا کرنے، کھانے، کمانے تمام سلف صالحین، انبیاء کی رکیک اور بیہودہ تاویلوں سے توہین کرنے اور دراصل جہالت اور حماقت کا نام ہے۔ چنانچہ میں نے بعض احباب کے اصرار پر مرزائیت کے ڈھول کا پول کھولنے کی غرض سے مختصر رسالہ لکھنے کا تہیہ کر لیا۔ جو آپ کے پیش نظر ہے۔ اگر قارئین کرام اور معاونین نے میری حوصلہ افزائی فرمائی اور فضل ایزدی شامل حال رہا تو بندہ وقتاً فوقتاً مرزائیت کے راز پنہاں اور انکشاف حقیقت سے آپ کو آگاہ کرتا رہے گا۔ آخیر میں میں حکیم عبدالرحمن اور بھائی عبدالغنی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میری معاونت فرمائی۔
خادم قوم: ملک محمد صادق!
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
عقائد مرزا
۱… ’’یسوع درحقیقت بوجہ بیماری مرگی دیوانہ ہوگیا تھا۔‘‘
(ست بچن ص۱۷۱، خزائن ج۱۰ ص۲۹۰)
نوٹ: مرزائی کہتے ہیں کہ مرزاغلام احمد نے عیسیٰ علیہ السلام کو یسوع نہیں کہا۔ بلکہ یہ ایک یسوع تھا چنانچہ مرزاقادیانی خود اپنے رسالہ (توضیح المرام ص۳، خزائن ج۳ ص۵۲) پر لکھتے ہیں