مؤخر الذکر کتاب دعوت الیٰ اﷲ ان کے مذہب اور دیگر کتابوں کا سنگ بنیاد ہے۔ ان کی باقی کتب اور مریدین کی دیگر تصانیف گویا اسی کی تعبیر وتشریح ہیں۔ کتاب کے سرورق پر یہ عبارت چھپی ہوئی ہے۔
’’دعوۃ الیٰ اﷲ، الداعی تقدیس مآب حضرت قبلہ مولانا صدیق دیندار چن بسویشور یوسف موعود سردار آخرین جو باہتمام اراکین دیندار انجمن رزاقی پریس مغل پورہ میں طبع ہوکر ربیع آخر ۱۳۵۹ھ میں حیدرآباد سے شائع ہوئی۔‘‘
دیندار انجمن
صدیق دیندار چن بسویشور نے ۱۹۲۴ء میں اپنے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے ایک انجمن قائم کی۔ جس کا نام دیندار انجمن رکھا۔ نام کی ملمع سازی نے بہت سے سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکہ میں ڈال کر گرفتار بلا کر دیا۔ اس انجمن کا اصول یہ ہے کہ لوگوں کے سامنے ایسی باتیں ظآہر کی جائیں جو ان کی نظروں کے لئے جاذب ہوں۔ مثلاً جہاد کی ترغیب، اتفاق واتھاد کی کوشش وغیرہ اور ان کے نبی چن بسویشور کے جو اصل عقائد ان کی کتابوں میں ہیں۔ حتیٰ الامکان یہ کوشش رہے کہ وہ عوام کے سامنے نہ آئیں۔ آج کل اس انجمن کی تین تحریکیں تین مختلف ناموں سے چل رہی ہیں۔ ان کی وضاحت اس لئے کرنا ضروری ہے کہ کہیں عوام کسی دوسرے نام سے ان کے دھوکہ میں نہ آجائیں۔ پورے ہندو پاک میں ان کے مبلغین پھیلے ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں یہ تحریک، حزب اﷲ دیندار انجمن کہلاتی ہے۔ اس کی ایک شاخ کراچی میں بھی ہے۔
کراچی ہی میں سعید بن وحید بی اے (علیگ) کی امارت میں جمعیت مجاہدین فی سبیل اﷲ دیندار انجمن کے نام سے یہ لوگ کام کرتے رہے ہیں۔ یہ انجمن آج کل فقراء مبلغین اسلام دیندار انجمن اور زیادہ تر صرف دیندار انجمن کے نام سے کام کر رہی ہے۔ جس کا سربراہ سعید بن وحید ہے۔ اس انجمن کا مرکزی دفتر کورنگی کراچی میں ہے۔ تیسری تحریک مرکزی دیندار انجمن کے نام سے ہے۔ جس کے مبلغین پنجاب اور پشاور وغیرہ میں ظاہر اور پوشیدہ طریقوں سے کام کر رہے ہیں۔ عوام کو دھوکہ دہی کے لئے ان کے مبلغین کے دو خاص پیشے ہیں۔ بعض پیش امام بن کر مساجد میں امامت کرتے ہیں اور بعض پیر بن کر اپنے حلقۂ ارادت میں یہ زہر پھیلا رہے ہیں۔ ان کی وضع قطع مخصوص ہے۔ اس لئے اسے بھی لکھا جاتا ہے۔ تاکہ ناواقف مسلمان ان کو وضع قطع سے پہچان کر ان کا شکار ہونے سے بچ جائیں۔