باب اوّل … مرزاقادیانی کی جسمانی ودماغی صحت
مرزاغلام احمد قادیانی کی جسمانی اور دماغی صحت بہت خراب رہتی تھی۔ چنانچہ ملاحظہ ہو:
۱…دائم المرض
’’میں ایک دائم المرض آدمی ہوں… ہمیشہ دردسر اور دوران سر اور کمی خواب، تشنج، دل کی بیماری دورہ کے ساتھ آتی ہے۔ بیماری ذیابیطس ہے کہ ایک مدت سے دامن گیر ہے اور بعض اوقات سو سو دفعہ رات کو یا دن کو پیشاب آتا ہے۔‘‘
(ضمیمہ اربعین نمبر۳ ص۴،۵، خزائن ج۱۷ ص۴۷۰،۴۷۱)
۲…مراق اور کثرت بول
’’دیکھو میری بیماری کی نسبت بھی آنحضرتﷺ نے پیش گوئی کی تھی جو اس طرح وقوع میں آئی۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا تو دوزرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوںگی۔ تو اس طرح مجھ کو دو بیماریاں ہیں۔ ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی۔ یعنی مراق اور کثرت بول۔‘‘
(مندرجہ رسالہ تشحیذ الاذہان ص۵ نمبر۲ ج۱، اخبار بدر قادیان ج۲ نمبر۲۳ مورخہ ۷؍جون ۱۹۰۶ئ)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا معجزہ تھا کہ بیماروں کو تندرست بلکہ مردوں کو زندہ کرتے تھے۔ لیکن مسیح موعود یعنی بزعم خود مرزاقادیانی کی نشانی خود امراض ہیں۔ خاص کر مراق اور کثرت بول۔
مژدہ باد اے مرگ عیسیٰ آپ ہی بیمار ہے
۳…ہسٹریا
’’ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے کئی مرتبہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹریا ہے۔ بعض وقت آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے۔ لیکن دراصل بات یہ ہے کہ آپ کو دماغی محنت اور شبانہ روز مشقت کی وجہ سے بعض ایسی عصبی علامات پیدا ہو جایا کرتی تھیں جو ہسٹریا کے مریضوں میں بھی عموماً دیکھی جاتی ہیں۔ مثلاً کام کرتے کرتے ایک دم ضعف ہو جانا، چکروں کا آنا، ہاتھ پاؤں کا سرد ہو جانا، گھبراہٹ کا دورہ ہو جانا۔ ایسا معلوم ہوتا کہ ابھی دم نکلتا ہے۔ یا کسی تنگ جگہ یا بعض اوقات زیادہ آدمیوں میں گھر کر بیٹھنے سے دل کا پریشان ہونا۔ وغیر ذالک!‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ دوم ص۵۵، روایت نمبر۳۶۹)