مرزامحمود احمد خلیفہ قادیان کا ایک خط
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم علیٰ عبدہ المسیح الموعود
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
ربوہ دارالہجرت خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ ہو الناصر، ۱۹؍جولائی ۱۹۵۲ء
برادران! السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،
آپ نے ربوہ میں زمین خریدی اور سمجھ لیا کہ اپنے اخلاص کا ثبوت دے دیا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آپ نے سلسلہ سے سخت دشمنی کی ہے۔ اتنے عرصہ سے آپ نے زمین خریدی ہوئی ہے۔ لیکن نہ نقشہ پاس کروایا ہے۔ نہ چاردیواری بنوائی ہے۔ نہ کوئی کمرہ بنوایا ہے۔ حالانکہ ایک دو نوکروں کے کمرے یا باورچی خانہ مووی خانہ کے کمرے بنوالیتے۔ تب بھی ربوہ کی حفاظت کی صورت ہوتی۔ اب یہ حالت ہے کہ اس قدر مخالفت میں ربوہ ننگا پڑا ہے۔ جو لوگ مکان بنوانا چاہتے ہیں۔ ان کے راستہ میں آپ کھڑے ہیں اور دشمن کو ربوہ پر حملہ کرنے کی دعوۃ دے رہے ہیں۔ اگر باورچی خانہ کا کمرہ ہی آپ بنوالیتے تو کم سے کم کوئی احمدی اس میں کرایہ پر رہتا اور ربوہ کی حفاظت کا موجب ہوتا۔ مگر آپ نے ایسا نہیں کیا۔ بلکہ دشمن کو شرارت کرنے کی دعوت دی اور اس پر مطمئن رہے کہ آپ نے سستے داموں زمین خرید لی ہے۔ مگر ربوہ ہی نہ رہا تو آپ کے مکان کہاں رہیں گے۔ آخر سلسلہ کی کچھ تو غیرت آپ کے دل میں چاہیے تھی۔
اب میں نے حکم دیا ہے کہ آپ کی دی ہوئی قیمت آپ کو واپس کر دی جائے اور کسی ایسے شخص کو زمین دے دی جائے جو فوراً مکان بنانے پر تیار ہو۔ سوائے ایسے لوگوں کے جو دو تین ہفتوںمیں کمیٹی سے نقشہ منظور کروا کے کچھ نہ کچھ حصہ خواہ باورچی خانہ اور چاردیوری تعمیر کروالیں۔ اس کے بعد آپ کی شکایت ناقابل قبول ہوگی۔ کیونکہ سلسلہ کا فائدہ بہرحال آپ کے فائدہ سے مقدم ہے۔ والسلام!
خاکسار: مرزامحمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی(روزنامہ زمیندار لاہور مورخہ ۲۹؍جولائی ۱۹۵۲ئ)