برنی حیدرآباد دکن، ’’مرزاغلام احمد قادیانی نے دین وملت کی صلاح وفلاح کا دعویٰ کر کے کس طرح تخریب وتفرقہ کی سازش کی۔ قادیانیت کا فریب بھی تاریخ اسلام میں یاد گار رہے گا اور انجام عبرت آموز ہوگا۔‘‘ (قادیانی مذہب ص۱)
مرزاقادیانی، آنحضرتﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والے کو جھوٹا سمجھتے ہوئے ان کی تردید کرتے ہیں۔ مگر خود ہی جھوٹی نبوت کا دعویٰ کر دیتے ہیں۔ ملاحظہ ہو:
شریر لوگوں نے دعویٰ پیغمبری کیا
’’حضرت نبی کریمﷺ کی وفات کے بعد ایک خطرناک زمانہ پیدا ہوگیا۔ کہ کئی فرقے عرب کے مرتد ہوگئے… اور جھوٹے پیغمبر کھڑے ہوگئے… خدا نے حضرت ابوبکر صدیقؓ میں… برکت دی اور نبیوں کی طرح اس کا اقبال چمکا۔ اس نے مفسدوں اور جھوٹے نبیوں کو خدا سے قدرت وجلال پاکر قتل کیا… آنحضرتﷺ کے بعد چند شریر لوگوں نے پیغمبری کا دعویٰ کر دیا۔ جس کے ساتھ کئی لاکھ بدبخت انسانوں کی جمعیت ہوگئی اور دشمنوں کا شمار اسقدر بڑھ گیا کہ صحابہ کی جماعت ان کے آگے کچھ بھی چیز نہ تھی… جس شخص کو اس زمانہ کی تاریخ پہ اطلاع ہے وہ گواہی دے سکتا ہے کہ وہ طوفان ایسا طوفان تھا کہ اگر درحقیقت اسلام خدا کی طرف سے نہ ہوتا تو اس کا خاتمہ تھا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۵۸تا۶۰، خزائن ج۱۷ ص۱۸۵تا۱۸۸)مسیلمہ کذاب اور اسود عنسی مدعیان نبوت
’’غور کا مقام ہے کہ جس وقت نبی کریمﷺ نبوت حقہ کی تبلیغ کر رہے تھے… اس وقت مسیلمہ کذاب اور اسود عنسی نے کیا کیا فتنے برپا کئے… ایسا ہی ابن صیاد نے بہت فتنہ ڈالا تھا اور یہ تمام لوگ ہزارہا لوگوں کی ہلاکت کا موجب ہوئے تھے۔‘‘ (مکتوبات احمدیہ ص۱۱۳ ج۵ نمبر۲)
تیس دجال
’’آنحضرتﷺ فرماتے ہیں کہ دنیا کے آخیر تک تیس کے قریب دجال ہوںگے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۹۹، خزائن ج۳ ص۱۹۷)
طریقہ دجال
’’دجال کے لئے ضروری ہے کہ نبی برحق کے تابع ہوکر پھر سچ کے ساتھ باطل کو ملادے۔ چونکہ آئندہ کوئی نبی نہیں آسکتا۔ اس لئے پہلے نبی کے تابع ہوکر دجل کا کام کریں گے تو وہی دجال کہلائیں گے۔‘‘ (تبلیغ رسالت ص۲۰۰، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۱۳۱)