۲۴… اس طرح بھی آیا ہے: ’’الا انک لست نبیا (مسلم)‘‘ کہ اے علی تم نبی نہیں ہو۔
۲۵… آپؐ نے فرمایا: ’’انی اٰخر الانبیاء ومسجدی اٰخر المساجد (مسلم ج۱ ص۴۴۶، باب فضل الصلوٰۃ بمسجدی مکۃ والمدینۃ)‘‘ کہ میں آخری نبی ہوں اور میری مسجد آخری مسجد ہے۔
۲۶… دوسری روایت میں تفصیل ہے: ’’انا خاتم الانبیاء ومسجدی خاتم مساجد الانبیاء (کنزالعمال ج۱۲ ص۲۷۰، روایت نمبر۳۴۹۹۹)‘‘ کہ میں خاتم الانبیاء ہوں اور میری مسجد مساجد انبیاء کی خاتم ہے۔ حاصل یہ ہے کہ نہ آپؐ کے بعد کوئی نبی ہوگا اور نہ کسی نبی کی مسجد بنے گی۔ جس کو مسجد نبوی کہا جائے۔
۲۷… ایک شخص نے آپؐ کو خواب میں دیکھا کہ آپؐ اونٹنی چلا رہے ہیں۔ اس نے آکر تعبیر پوچھی آپؐ نے فرمایا: ’’وانا الناقۃ التی رایتہا واریتنی ابعثہا فہی الساعۃ علیہنا تقوم لا نبی بعدی ولا امۃ بعدی امتی (ابن کثیر ج۹ ص۳۶۹)‘‘ کہ وہ ناقہ جس کو تو نے خواب میں دیکھا کہ میں اس کو چلا رہا ہوں۔ وہ قیامت ہے جو ہم پر قائم ہوگی۔ پس میرے اور قیامت کے درمیان کوئی نبی نہ ہوگا اور میری امت کے بعد کوئی امت نہ ہوگی۔
۲۸… آپؐ نے فرمایا: ’’بعثت انا والساعۃ کہاتین (مشکوٰۃ ص۴۸۰، باب قرب الساعۃ)‘‘ کہ میں اور قیامت اس طرح ملے ہوئے ہیں۔ جیسے یہ دو انگلیاں ملی ہوئی ہیں۔ میرے اور قیامت کے درمیان کوئی نبی نہ ہوگا۔
۲۹… آپؐ نے ابوذرؓ کو فرمایا: ’’اول الرسل اٰدم وآخرہم محمد (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۸۰، حدیث نمبر۳۲۲۶۹)‘‘ کہ اے ابوذرؓ یاد رکھ کہ دنیا میں سب انبیاء سے پہلے آدم علیہ السلام ہوئے ہیں اور سب کے آخر محمدؐ یعنی میں ہوں۔
۳۰… مرزاقادیانی بھی کہتے ہیں کہ: ’’سیدنا ومولانا حضرت محمد مصطفیٰﷺ ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت اور رسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا ایمان ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوئی اور جناب رسول اﷲ محمد مصطفیٰﷺ پر ختم ہوگئی۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰)