۱۸… ’’انا محمد النبی الامی انا محمد النبی الامی انا محمد النبی الامی لا نبی بعدی (کنزالعمال)‘‘ فرمایا کہ میں محمد نبی امی ہوں، میں محمد نبی امی ہوں، میں محمد نبی امی ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔ (شفا ج۱ ص۱۳۴، ابن کثیر ج۸ ص۹۱)
۱۹… ’’لا نبی بعدی ولا امۃ بعد امتی (بیہقی)‘‘ کہ نہ میرے بعد کوئی نبی ہوگا اور نہ میری امت کے بعد کوئی امت ہوگی۔ میں آخری نبی اورمیری امت آخری امت۔
۲۰… ’’نزل اٰدم بالہند واستوحش فنزل جبریل فنادٰی بالاذان اﷲ اکبر اﷲ اکبر مرتین اشہد ان لا الہ الا اﷲ مرتین اشہد ان محمد رسول اﷲ مرتین قال اٰدم من محمد قال اٰخر ولدک من الانبیاء (کنزالعمال ج۴ ص۳۰۹) وھو اٰخر النبیین من ذریتک (شفا ج۱ ص۳۸)‘‘ آپؐ نے فرمایا کہ جب آدم علیہ السلام ہند میں اتارے گئے تو گھبرائے۔ پھر جبرائیل علیہ السلام آپ کے پاس آئے اور اﷲ اکبر اﷲ اکبر دو بار کہا۔ پھر اشہد ان لا الہ الا اﷲ دو بار کہا۔ پھر اشہد ان محمد رسول اﷲ دو بار کہا۔ یہ سن کر آدم (علیہ السلام) نے کہا کہ محمد کون ہے تو جواب ملا کہ انبیاء میں سے تیرا یہ آخری بیٹا ہے۔ یعنی آمنہ کے بعد کوئی ایسی ماں ہی نہیں جس کے پیٹ سے نبی پیدا ہو۔
۲۱… ایک روایت میں اس طرح آیا ہے: ’’وھو اٰخر الانبیاء من ذریتک (طبرانی)‘‘ کہ وہ آخری نبی ہے تیری اولاد سے۔ یعنی تیری اولاد سے محمدؐ کے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ باعتبار نبی ورسول ہونے کے نسل آدم میں آخری ولد ہیں تو اب آپؐ کے بعد نبی کیسا؟
۲۲… آپؐ نے حضرت علیؓ کو فرمایا: ’’انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الا انہ لا نبی بعدی (مشکوٰۃ ص۵۶۳، باب مناقب علی بن ابی طالب)‘‘ کہ تم میرے ساتھ ایسے ہو جیسے حضرت ہارون موسیٰ کے ساتھ۔ مگر وہ نبی تھے اور میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔
۲۳… ایک روایت میں ہے: ’’الا انہ لا نبوۃ بعدی (مسلم)‘‘ کہ اے علیؓ حضرت ہارون تو نبی تھے۔ لیکن میرے بعد نبوت نہیں ہے۔