نوٹ: مرزائی دوستو! ایمان سے کہو کہ مرزاقادیانی کہاں مرے۔ کیا جھوٹ کسی جانور کا نام ہے؟ ساتواں جھوٹ: ’’میرے زمانہ میں دنیا کی تمام قومیں ایک مسلم قوم کی شکل بن جائیں گی۔‘‘ (چشمۂ معرفت ص۲۱۲، خزائن ج۲۳ ص۲۲۱)
برعکس نہند نام زنگی کافور۔ بجائے اس کے کہ تمام دنیا کا مذہب اسلام ہو جاتا۔ مسلمانوں میں فرقہ بندی کا بیج بودیا۔ اسلام کو سخت نقصان پہنچایا اور اس کی ترقی کے امکانات عرصہ دراز کے لئے ناپید کر دئیے۔
آٹھواں جھوٹ: ’’میں مدینہ روضۂ نبویہ میں دفن ہوںگا۔‘‘
(ازالہ خورد ص۴۷۰، خزائن ج۳ ص۳۵۲)
دنیا جانتی ہے کہ مرزاقادیانی کی ہڈیاں قادیان میں دفن ہیں۔ لہٰذا یہ محض آپ نے ڈینگ ماری تھی اور دیدہ دانستہ جھوٹ کہا تھا۔
نواں جھوٹ: ’’مرزااحمد بیگ کی بیوی سے میرا نکاح آسمان پر ہوچکا ہے۔ دنیا میں اگر یہ بیوی میرے پاس نہ آئے تو میں جھوٹا۔‘‘ (شہادت القرآن ص۸۰، خزائن ج۶ ص۳۷۶)
خود مرزائی جانتے ہیں کہ مرزاقادیانی تو اس تمنا کو ساتھ ہی لے کر دنیا سے چل بسے اور پوری نہ ہوئی۔
دسواں جھوٹ: ’’عبداﷲ آتھم ۱۵ماہ میں ۶؍ستمبر ۱۸۹۴ء تک مر جائے گا۔‘‘
(جنگ مقدس ص۱۸۸، خزائن ج۶ ص۲۹۳)
یہ قول بھی مرزاقادیانی کا جھوٹ ثابت ہوا۔ کیونکہ مسٹر عبداﷲ آتھم مورخہ ۲۷؍جولائی ۱۸۹۶ء کو بمقام فیروز پور فوت ہوگئے۔
چنانچہ اس پیش گوئی کے نہ پورا ہونے کے بعد مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ’’جو کوئی پیشین گوئی آتھم کی تصدیق کر کے ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا۔ صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو والد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ ص۳۱)
’’پہلے پچاس حصہ لکھنے کا ارادہ تھا۔ مگر پچاس سے پانچ پر اکتفا کیا اور چونکہ پچاس اور پانچ کے عدد میں صرف ایک نقطہ کا فرق ہے۔ اس لئے پانچ حصوں سے وہ عدد پورا ہوگیا۔‘‘
(دیباچہ براہین احمدیہ حصہ ۵ ص۷، خزائن ج۲۱ ص۹)