نوٹ: مرزائی دوستو! خدارا مکتوبات کو ذرا غور سے مطالعہ کرو اور دیکھو کہ اس حوالہ میں نبی کا لفظ ہے؟ اگر نہیں ہے اور یقینا نہیں تو کیوں ایسے جھوٹے آدمی کے پیچھے لگے ہو۔ جو نبوت کے لئے مجدد صاحب کی پناہ لینے کے لئے محض افتراء سے کام لے رہا ہے۔
دوسرا جھوٹ: ’’اور یہ بھی یاد رہے کہ قرآن شریف میں بلکہ توریت کے بعض صحیفوں میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔‘‘ (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵)
نوٹ: اے مرزائیو! یہ قرآن شریف پر بہتان طرازی نہیں تو کیا ہے؟ اگر ہمت ہے تو کوئی ایک آیت ایسی بتلاؤ۔ جس کا مطلب یہ ہو کہ مسیح کے وقت طاعون پڑے گی۔ ورنہ کم ازکم دس مرزائی تو مسلمان ہو جاؤ۔
تیسرا جھوٹ: ’’اے عزیزو! تم نے وہ وقت پایا ہے۔ جس کی بشارت تمام نبیوں نے دی ہے اور اس شخص (مرزاقادیانی) کو تم نے دیکھ لیا ہے۔ جس کے دیکھنے کے لئے بہت سے پیغمبروں نے بھی خواہش کی تھی۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۴۴۲)
مرزائیو! پڑھو: ’’انا ﷲ وانا الیہ راجعون‘‘ اتنا بڑا جھوٹ کیا کوئی مرزائی بتلائے گا کہ کون کون سے پیغمبر نے مرزاقادیانی کے درشن کی آشا کی تھی۔
چوتھا جھوٹ: ’’اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘
(تحفہ ندوہ ص۵، خزائن ج۱۹ ص۹۷)
نوٹ: ہے کوئی مرزاقادیانی کا چیلہ جو ہمیں قرآن مجید سے کرشن قادیانی کا نام ابن مریم دکھاوے۔ ورنہ جھوٹے آدمی کو نبی کہنا چھوڑ دے۔ کیونکہ جھوٹا آدمی صحیح معنوں میں مؤمن نہیں ہوسکتا۔
پانچواں جھوٹ: ’’تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج ہے۔ مکہ اور مدینہ اور قادیان۔‘‘ (ازالۃ الاوہام ص۷۷، خزائن ج۳ ص۱۴۰ حاشیہ)
نوٹ: اے مرزائیت کے علمبردار! کیا آپ نے قرآن شریف میں قادیان کا نام تلاش کیا۔ اگر نہیں تو اب تلاش کر کے دکھاؤ اور اگر نہ ملے تو سب مل کر کہہ دینا ’’لعنۃ اﷲ علیٰ الکاذبین‘‘
چھٹا جھوٹ: ’’ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۰۵)