نوٹ: جھوٹ ظاہر ہے اس کی تشریح کی ضرورت نہیں۔
۴… خلیفہ اوّل حکیم نورالدین صاحب فرماتے ہیں۔ ’’مالیخولیا کا کوئی مریض خیال کرتا ہے کہ میں بادشاہ ہوں۔ کوئی یہ خیال کرتا ہے کہ میں پیغمبر ہوں کوئی یہ خیال کرتا ہے کہ میں خدا ہوں۔‘‘ (بیاض نور الدین حصہ اوّل ص۲۱۲)
۵… ’’میرا تو یہ حال ہے کہ باوجود اس کے کہ دو بیماریوں میں ہمیشہ سے مبتلا ہوں۔ تاہم آج کل کی مصروفیت کا یہ حال ہے کہ رات کو دروازے بند کر کے بڑی بڑی رات تک بیٹھا۔ اس کام کو کرتا رہتا ہوں۔ حالانکہ زیادہ جاگنے سے مراق کی بیماری ترقی کرتی ہے اور دوران سر کادورہ اور زیادہ ہو جاتا ہے۔‘‘ (کتاب منظور الٰہی ص۳۴۸)
۶… ’’میں نے دیکھا کہ کوئی کالی کالی چیز میرے سامنے سے اٹھی اور آسمان تک چلی گئی۔ پھر میں چیخ مار کر زمین پر گر گیا اور غشی کی سی حالت ہوگئی۔ والدہ صاحبہ فرماتی ہیں کہ اس کے بعد آپ کو باقاعدہ دورے پڑنے شروع ہوگئے۔ خاکسار نے پوچھا دوروں میں کیا ہوتا تھا۔ والدہ صاحبہ نے کہا ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے تھے اور بدن کے پٹھے کھچ جاتے تھے۔ خصوصاً گردن کے پٹھے اور سر میں چکر ہوتا تھا۔ اس وقت آپ اپنے بدن کو سہار نہیں سکتے تھے۔‘‘
(سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۱۶، بروایت نمبر۱۹)
۷… ’’بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پاوے۔ مگر خداتعالیٰ تجھے اپنے الہامات دکھائے گا جو متواتر ہوںگے اور تجھ میں حیض نہیں بلکہ بچہ بن گیا ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
۸… حکیم محمد حسین قریشی جو مرزاقادیانی کے خاص مریدوں میں سے ہیں۔ انہوں نے اپنی دوکان کو شہرت دینے کے لئے مرزاقادیانی کے ’’خطوط امام بنام غلام‘‘ شائع کئے ہیں۔ جس میں سے صرف ایک خط شرابی قارئین کی دلچسپی کے لئے درج کرتے ہیں۔
’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم! نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم! محبی اخویم حکیم محمد حسین صاحب سلمہ اﷲ تعالیٰ السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ، اس وقت میاں یار محمد بھیجا جاتا ہے۔ آپ اشیاء خود خرید دیں اور ایک بوتل ٹانک وائن، خود پلومر کی دوکان سے خرید دیں۔ مگر ٹانک وائن چاہئے۔ اس کا لحاظ رہے۔ باقی خیریت ہے۔ والسلام مرزاغلام احمد عفی عنہ۔‘‘
(خط نمبر۱۲)