مرزاقادیانی کے دوش بدوش ہوں۔ فافہم! چنانچہ آئندہ سے ہم لفظ مخالفین کے کلی افراد کے ذکر کو ترک کرتے ہوئے صرف مرزاقادیانی کی ذات مبارک کو ترجیح دیں گے۔
انگریزوں کی اطاعت
جو شخص کسی کا غلام ہو۔ وہ شخص احکام الٰہی ہرگز واضح طور پر نہیں پہنچا سکتا۔ مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس انگریزی سلطنت کی تائید اور حمایت میں گذرا اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھیں ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب اور مصر شام اور کابل روم تک پہنچا دیا ہے۔ میری ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں۔ ان کے دلوں سے معدوم ہو جائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵) پچاس الماریاں کتابوں سے بھرنی کوئی آسان کام نہیں۔ مرزاقادیانی کا مرید یعنی (اخبار پیغام صلح لاہور مورخہ۷؍اگست ۱۹۳۲ئ) کے پرچہ میں لکھتا ہے کہ: ’’مرزاقادیانی نے قریب اسی کتابیں لکھی ہیں۔‘‘ انصاف سے کام لو۔ کیا اسی کتابوں سے پچاس الماریاں بھر سکتی ہیں؟ ہرگز نہیں۔ ہذا بہتان عظیم!
ختم نبوت
’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النبیین۰ وکان اﷲ بکل شیٔ علیما‘‘ {نہیں ہے محمدؐ باپ کسی مرد کا تم میں سے پر بھیجا ہوا ہے اﷲتعالیٰ کا۔ یعنی رسول ہے اور سب پیغمبروں کو ختم کرنے والا ہے اور ہے خداتعالیٰ سب چیزوں کے لئے خبردار۔} یعنی سب چیزوں کی اسے خبر ہے۔ اس آیت کی تفسیر میں شاہ عبدالقادر صاحب مرحوم دہلویؒ لکھتے ہیں کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہ آوے گا۔
(موضح القرآن ص۲۲۳)
یہی مذہب ہے۔ تمام مسلمانوں کا۔
دوستو! کیسی صاف کلام ہے۔ اس میں کوئی ایچ پیچ کی بات نہیں ہے۔ صاف فرمارہے ہیں۔ خاتم النبیین یعنی تمام نبیوں کا ختم کرنے والا۔ اس کی تفسیر خود نبی کریمﷺ نے فرمائی ہے۔ ’’لا نبی بعدی‘‘ یعنی میرے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔