مرزاقادیانی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو فوت شدہ ثابت کرنے کے لئے لکھتے ہیں۔ ’’اکیسویں آیت یہ ہے کہ: ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ یعنی محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں ہے۔ مگر وہ رسول اﷲ کا ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔ یہ آیت بھی صاف دلالت کر رہی ہے کہ ہمارے نبی کریمﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ پس اس میں بکمال وضاحت ثابت ہے کہ مسیح ابن مریم رسول اﷲ دنیا میں نہیں آسکتا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
قادیانی انجمن کے ممبرو
دیکھو! آپ کے پیرومرشد مرزاغلام احمد قادیانی اس بات کا اقرار کر رہے ہیں کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی رسول نہیں آسکتا۔ چور کی داڑھی میں تنکا۔
۲… مرزاقادیانی اپنی دوسری تحریر میں فرماتے ہیں: ’’اور مجھے کہاں حق پہنچتا ہے کہ میں ادعاء نبوت کروں اور اسلام سے خارج ہو جاؤں اور قوم کافرین سے جاکر مل جاؤں۔ کیونکر ممکن ہے کہ مسلمان ہوکر ادعاء نبوت کروں۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷)
ہمارا بھی تو یہی مقصد ہے کہ سردار دوعالم، حضور پرنور حضرت محمد رسول اﷲﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنے والا مطابق فرمان مصطفویﷺ دجال ہے۔مرزائی یہ ثابت کر دیا ہے کہ حضور پرنور سرور کونین نبی کریمﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ کوئی ماں ایسی نہیں جو اپنے شکم سے نبی پیدا کرے۔
مرزاغلام احمدقادیانی کے لئے یہ لمبے چوڑے دعوے سراسر افتراء اور جھوٹ ہیں۔ لہٰذا یہ خاکسار احقر العباد محمد اسحاق بن محمد یعقوب امرتسری عفاء اﷲ عنہما! مرزائی دوستوں کی خدمت میں عرض کرتا ہوں کہ آپ لوگوں کو میری تحریر سے رنج نہ پیدا ہونا چاہئے۔ کیونکہ حوالہ جات مرزاقادیانی کی کتابوں سے ہی لئے گئے ہیں اور اپنی طرف سے کچھ بھی تحریر نہیں کیاگیا۔ اگر کوئی صاحب مرزاقادیانی کی کتب دیکھنے سے عاجز ہوں تو ان صاحبوں کی خدمت بابرکت میں عرض ہے کہ وہ احقر کے پاس دفتر حقانی امرتسر میں تشریف لے آویں۔ بندہ ان کی خدمت کے لئے ہر وقت تیار اور حاضر ہے۔ فقط!