۲۸… ’’موسیٰ ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۳، خزائن ج۲۲ ص۷۶)
۲۹… ’’داؤد ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۳، خزائن ج۲۲ ص۷۶)
۳۰… ’’سلیمان ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۴، خزائن ج۱۸ ص۳۸۲)
۳۱… ’’یعقوب ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۳، خزائن ج۲۲ ص۷۶)
۳۲… ’’تمام انبیاء کا مظہر ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۳، خزائن ج۲۲ ص۷۶)
۳۳… ’’تمام انبیاء سے افضل ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۳۴… ’’احمد مختار ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۳۵… ’’اسمہ احمد کا میں ہی مصداق ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۳۶… ’’مریم ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۲، خزائن ج۲۲ ص۷۵)
۳۷… ’’میکائیل ہوں۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۲۵، خزائن ج۱۷ ص۴۱۳)
۳۸… ’’بیت اﷲ ہوں۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۱۴، خزائن ج۱۷ ص۴۴۵)
۳۹… ’’آریوں کا بادشاہ ہوں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۸۵، خزائن ج۲۲ ص۵۲۲)
۴۰… ’’امام الزمان ہوں۔‘‘ (ضرورت الامام ص۲۴، خزائن ج۱۳ ص۴۹۵)
۴۲… ’’محی ہوں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۵۶، خزائن ج۱۶ ص ایضاً)
۴۳… ’’ممیت ہوں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۱، خزائن ج۲۲ ص۸۴)
بشارت بحق احمدﷺ
یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پیش گوئی کی تھی۔ ’’مبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ کہ میرے بعد ایک رسول ہوگا۔ جس کا نام احمد ہوگا۔ ہمارا اہل السنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ اسمہ احمد کے حقیقی مصداق حضرت نبی کریم محمد مصطفیﷺ تھے۔
(مسند احمد ج۴ ص۱۲۷، ۱۲۸، ج۵ ص۲۶۲)
اس کے علاوہ کتب حدیث تفاسیر کے اندر صاف لکھا ہے کہ اسمہ احمد کے حقیقی مصداق حضرت محمد رسول اﷲﷺ ہیں۔ اس پیش گوئی کے بارے میں مرزاقادیانی اپنی کتاب (ازالہ اوہام ج۲ ص۶۷۳، خزائن ج۳ ص۴۶۳) پر لکھتے ہیں: ’’اور اس آنے والے کا نام جو احمد رکھا گیا ہے۔ وہ بھی اس کے مثیل ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ کیونکہ محمد جلالی نام ہے اور احمد جمالی اور احمد اور عیسیٰ اپنے جمالی معنوں کے لحاظ سے ایک ہی ہیں۔ اس کی طرف اشارہ ہے۔ ’’ومبشراً برسول یأتی من بعد اسمہ احمد‘‘ مگر ہمارے نبی کریمؐ صرف احمد ہی نہیں ہیں بلکہ محمد بھی ہیں۔ یعنی جامع جلالی وجمالی ہیں۔ لیکن آخری زمانہ میں یہ پیش گوئی مجرد احمد جو اپنے اندر حقیقت عیسویت رکھتا ہے،۔ بھیجا گیا ہے۔‘‘