سب سے پہلے ایران کے اندر بہاء اﷲ نامی ایک شخص نے رسالت کا دعویٰ کیا۔ پھر ہندوستان کے اندر مرزاغلام احمد قادیانی خلف مرزاغلام مرتضیٰ قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا۔ مرزاقادیانی ۲۶؍مئی۱۹۰۸ء کو چلتے بنے۔ ان کے بعد ان کے مریدوں نے دوکانداری چلتی دیکھ کر نبی بن بیٹھے۔ چنانچہ اس وقت بھی تقریباً پانچ شخصوں نے نبوت کا دعویٰ کیا ہوا ہے۔ ایک تو قادیان کے اندر ہی احمد نور کابلی جس کی دوکان قادیانی عبادت گاہ مبارک کے پاس ہے اور سرمہ فروخت کرتا ہے۔ دو شخص ایک عبداﷲ اور ایک اور شخص ہے۔ جس کے نام سے میں ناواقف ہوں جو ہر ماہ میں دوچار رسالے شائع کرتا ہے۔ نبوت کا دعویٰ کیا ہوا ہے۔
اس نے پیش گوئی کی ہوئی ہے کہ لاہور، دہلی اور قادیان پر عذاب الٰہی آنے والا ہے۔ کئی اور بھی نبوت کے امیدوار ہیں۔ جو کہ عنقریب انشاء اﷲ نبوت کا دعویٰ کریں گے اور بموجب فرمان محمدیﷺ تیس دجالوں کی فہرست کے اندر اپنا نام درج کرائیں گے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں گستاخی
۱… ’’یورپ کے لوگوں کو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے۔ اس کا سبب تو یہ تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے۔ شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے۔‘‘ (کشتی نوح حاشیہ ص۶۵، خزائن ج۱۹ ص۷۱) ۲… ’’افسوس ہے جس قدر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اجتہادات میں غلطیاں ہیں۔ اس کی نظیر کسی نبی میں نہیں پائی جاتی۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲۵، خزائن ج۱۹ ص۱۳۵)
۳… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایک شخص نے جو ان کا مرید بھی تھا۔ اعتراض کیا کہ آپ نے ایک فاحشہ عورت سے عطر کیوں ملوایا۔ انہوں نے کہا کہ دیکھ تو پانی سے میرے پاؤں دھوتا ہے اور یہ آنسوؤں سے۔‘‘ (اخبار بدر مورخہ ۴؍مئی ۱۹۰۸ئ)
مریم صدیقہ پر اتہامات
۱… ’’افغان یہودیوں کی طرح نسبت اور نکاح میں کچھ فرق نہیں کرتے۔ لڑکیوں کو اپنے منسوبوں کے ساتھ ملاقات اور اختلات کرنے میں مضائقہ نہیں ہوتا۔ مثلاً صدیقہ کا اپنے منسوب یوسف کے ساتھ اختلاط کرنا اور اس کے ساتھ گھر سے باہر چکر لگانا اس رسم کی بڑی سچی شہادت ہے۔‘‘ (ایام الصلح ص۶۶، خزائن ج۱۴ ص۳۰۰)