قادیان میں طاعون نہیں آئے گا
’’تیسری بات جو اس وحی سے ثابت ہوتی ہے۔ وہ یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ بہرحال جب تک طاعون دنیا میں رہے گو ستر برس تک قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا۔‘‘
(دافع البلاء ص۵،۷،۱۰، خزائن ج۱۸ ص۲۲۵تا۲۳۰)
برخلاف
’’اور پھر طاعون کے دنوں میں جب کہ قادیان میں طاعون زور پر تھا۔ میرا لڑکا شریف احمد بیمار ہوا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۴، خزائن ج۲۲ ص۸۷)
مرزاقادیانی کا منکر کافر نہیں
۱… ’’ابتداء سے میرا یہی مذہب ہے کہ میرے دعویٰ کے انکار کی وجہ سے کوئی شخص کافر یادجال نہیں ہوسکتا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۳۰، خزائن ج۱۵ ص۴۳۲)
۲… ’’یہ نکتہ یاد رکھنے کے لائق ہے کہ اپنے دعویٰ سے انکار کرنے والے کو کافر کہنا یہ صرف ان نبیوں کی شان ہے جو خداتعالیٰ کی طرف سے شریعت واحکام جدید لاتے ہیں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۳۰، خزائن ج۱۵ ص۴۳۲)
مرزاقادیانی کا منکر کافر ہے
۱… ’’جو مجھے (مرزاقادیانی کو) نہیں مانتا وہ خدا اور رسول کو بھی نہیں مانتا۔ کیونکہ میری نسبت خدا اور رسول کی پیش گوئی موجود ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۶۳، خزائن ج۲۲ ص۱۶۸)
۲… ’’اب ظاہر ہے کہ ان الہامات میں میری نسبت باربار بیان کیا گیا ہے۔ (مرزاقادیانی) خدا کافرستادہ خدا کا مامور خدا کا امین اور خدا کی طرف سے آیا ہے۔ جو کچھ کہتا ہے اس پر ایمان لاؤ اور اس شخص کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘ (انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
خلیفہ محمود فرماتے ہیں۔ ’’جو حضرت صاحب کو نہیں مانتا اور کافر بھی نہیں کہتا وہ بھی کافر ہے۔‘‘ (تشہیذ الاذہان ج۶ ص۱۴۰ نمبر۴ بابت ماہ اپریل ۱۹۱۱ئ، عقائد محمودیہ ص۴)
پیارے دوستو! میں نے آئینہ آپ کے سامنے رکھا ہے۔ دیکھو کس قدر بناوٹی نبی کی زبان میں تناقض ہے۔ باوجود اپنے آپ کو نبی کہلانے کے پھر اس قدر باتوں میں تناقض۔