’’سوال رسالہ فتح الاسلام میں نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔ اما الجواب نبوت کا دعویٰ نہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۲۱، خزائن ج۳ ص۳۲۰، تحفہ بغداد ص۷،۲۷، خزائن ج۷ ص۹، ۳۳، انجام آتھم ص۲۸، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
مرزاقادیانی مسیح علیہ السلام کے ایلچی تھے
’’وہ باتیں زبان سے سنیں اور وہ پیغام جو اس نے مجھے دیا۔ ان تمام امور نے مجھے تحریک کی کہ میں جناب ملکہ معظمہ کے حضور میں یسوع کی طرف سے ایلچی ہوکر بآدب التماس کروں۔‘‘ (تحفہ قیصریہ ص۲۳، خزائن ج۱۲ ص۲۷۵)
مرزاقادیانی مسیح علیہ السلام کے ایلچی نہ تھے
’’خدا نے مجھے خبر دی ہے کہ مسیح محمدی (مرزاقادیانی) مسیح موسوی سے افضل ہے۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۷)
۱…’’انت منی وانا منک‘‘ تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے ہوں۔
(تذکرہ ص۴۲۲، دافع البلاء ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۲۷)
۱…’’انت منی بمنزلۃ اولادی‘‘ اے مرزا تو میرے بیٹے کی طرح ہے۔
(تذکرہ ص۴۲۲، دافع البلاء ص۶، خزائن ج۸ ص۲۲۷)
۲…خدا کا قانون قدرت ہر گز بدل نہیں سکتا۔
(کرامات الصادقین ص۸، خزائن ج۷ ص۵۰)
۲…خدا اپنے خاص بندوں کے لئے اپنا قانون بھی بدل دیتا ہے۔
(چشمہ معرفت ص۹۶، خزائن ج۲۳ ص۱۰۴)
۳…وید گمراہی سے بھرا ہوا ہے۔
(البشریٰ ج۱ ص۵۰، تذکرہ ص۶۳)
۳…ہم ویدوں کو بھی خدا کی طرف سے مانتے ہیں۔
(پیغام الصلح ص۲۵، خزائن ج۲۳ ص۴۵۴)
۴…خداتعالیٰ ہر ایک نقصان سے پاک ہے۔ جس پر کبھی موت اور فناہ طاری نہیں ہوتی۔ بلکہ اونگھار نیند سے جو فی الجملہ موت سے مشابہ ہے۔ پاک ہے۔
(وید قرآن کا مقابلہ ص۲۷)۴…مرزاقادیانی کو خدا مخاطب کر کے فرماتا ہے۔ ’’واسہر وانام‘‘ یعنی میں جاگتا ہوں اور سوتا ہوں۔
(البشریٰ ج۲ ص۷۹، تذکرہ ص۴۶۰)