۲۹… ’’تمام نبیوں کی کتاب سے اور ایسا ہی قرآن شریف سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ خدا نے حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آخیر تک دنیا کی عمر سات ہزار برس رکھی ہے۔‘‘ (لیکچر سیالکوٹ ص۵،۶، خزائن ج۲۰ ص۲۰۷)
مشتاق: تمام نبیوں کی اور قرآن کریم کی تعلیم کو میں بھی دیکھنا چاہتا ہوں۔ ورنہ یاد رکھیں جھوٹ بھی ایک حصہ شرک ہے۔
۳۰… ’’ایک دفعہ آنحضرتﷺ کے دوسرے ملکوں کے انبیاء کی نسبت سوال کیاگیا۔ تو آپ نے یہی فرمایا کہ ہر ایک ملک میں خدا تعالیٰ کے نبی گذرے ہیں اور فرمایا کہ: ’’کان فی الہند نبیا اسود اللون اسمہ کاہنا‘‘ یعنی ہند میں ایک نبی گذرا ہے۔ جو سیاہ رنگ تھا اور نام اس کا کاہن تھا۔ یعنی کہنیا جس کو کرشن کہتے ہیں۔‘‘
(ضمیمہ چشمہ معرفت ص۱۰،۱۱، خزائن ج۲۳ ص۳۸۳) مشتاق: مسلمانوں! یاد رکھو کہ محض جھوٹی اور بناوٹی حدیث ہے۔ حدیث کی کسی مستند کتاب کے اندر یہ عبارت نہیں پاؤ گے۔ اے مرزائیو! میں خاص آپ کو مخاطب کر کے للکارتا ہوں کہ مذکورہ حدیث کا حوالہ دکھائیں۔ ورنہ یاد رکھیں ’’خدا کی جھوٹوں پر نہ ایک دم کے لئے لعنت ہے۔ بلکہ قیامت تک لعنت ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۱۲، خزائن ج۱۷ ص۳۹۸)
۳۱… ’’نبی کریمﷺ نے نہ ایک دلیل بلکہ بارہ مستحکم دلیلوں اور قرائن قطعیہ سے ہم کو سمجھا دیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہو چکا اور آنے والا مسیح موعود اسی امت سے ہے۔‘‘ (دافع الوساوس ص۴۶، خزائن ج۵ ص ایضاً)
مشتاق: مرزائیت کے ممبروں کو چاہئے کہ اپنے پیرومرشد کو اس قول میں سچا ثابت کر کے دکھائیں۔ ورنہ یاد رکھیں کہ ’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
۳۲… ’’بٹالوی صاحب کا رئیس المتکبرین ہونا میرا ہی خیال نہیں بلکہ ایک کثیر گروہ مسلمانوں کا اس پر شہادت دے رہا ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۹۹، خزائن ج۵ ص۵۹۹)
مشتاق: مولانا مولوی ابوسعید محمد حسین صاحب بٹالویؒ مرحوم پر یہ بالکل سفید جھوٹ اور افتراء ہے۔ ہمارا مسلمانوں کا مولانا مرحوم علیہ الرحمۃ کے متعلق ایسا خیال ہرگز نہیں ہے۔
۳۳… ’’پھر اس کے بعد تیرہ سو برس تک کبھی کسی مجتہد اور مقبول امام پیشوائے انام نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ حضرت مسیح علیہ السلام زندہ ہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۹۲)