مشتاق: بالکل اعجازی جھوٹ ہے۔ کیا مرزائی دوست اس امر میں آنجہانی کو سچا ثابت کر کے دکھا سکتے ہیں۔ نہایت ہی آپ کا احسان ہو اگر آپ ان مجتہدین کے اسمائے گرامی پیش کریں۔ جو وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے۔ ورنہ حیات مسیح علیہ السلام کے جو بزرگ، مجتہدین، امام، صحابہ کرامؓ قائل تھے۔ ان کے نام دکھانے کے لئے ہم تیار ہیں۔
۱…
’’جھوٹ بھی ایک حصہ شرک ہے۔‘‘ (کشتی نوح ص۲۶، خزائن ج۱۹ ص۲۸)
۲…
’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس کا اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
۳…
’’جھوٹ بولنے سے مرنا بہتر ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۳۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۴)۴…
’’جھوٹے پر خدا کی لعنت۔ لعنت اﷲ علیٰ الکاذبین‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ۵ ص۱۱۱، خزائن ج۲۱ ص۲۷۵)
۵…
’’جھوٹ بولنے سے بدتر دنیا میں اور کوئی براکام نہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ ص۴۵۹)
۶…
’’جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا ایک برابر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۰۶، خزائن ج۲۲ ص۲۱۵)
۷…
’’نبی کے کلام میں جھوٹ جائز نہیں۔‘‘ (مسیح ہندوستان میں ص۲۱، خزائن ج۱۵ ص۲۱)
۸…
’’کاذب کا خدا دشمن ہے۔ وہ اس کو جہنم میں لے جائے گا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۲۰)
۹…
’’’خدا کی لعنت ان لوگوں پر جو جھوٹ بولتے ہیں۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳، خزائن ج۱۹ ص۱۰۹)
۱۰…
’’جیسے بت پوجنا شرک ہے۔ ویسے جھوٹ بولنا بھی شرک ہے۔‘‘
(اخبار الحکم مورخہ ۱۷؍اپریل ۱۹۰۷ء ص۱۳)
۱۱…
’’جھوٹ کے مردار کو کسی طرح نہ چھوڑنا یہ کتوں کا طریق ہے نہ انسانوں کا۔‘‘
(انجام آتھم ص۴۳، خزائن ج۱۱ ص۴۳)
۱۲…
’’جھوٹے پر ہزار لعنت نہیں تو پانچ سو سہی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸۶۶، خزائن ج۳ ص۵۷۲)
۱۳۔۔۔’’وایٹ نے کہا ’’لعنت اﷲ علیٰ الکاذبین‘‘ یعنی جھوٹوں پر لعنت ہو۔ میں نے کہا کہ بیشک جھوٹوں پر لعنت وارد ہو گی۔‘‘ (انجام آتھم ص۳۱، خزائن ج۱۱ ص۳۱)