مشتاق: مرزاقادیانی کی نبوت کو تسلیم کرنے والو! وہ کتاب یا اس کا حوالہ ہمارے سامنے لاؤ۔ جہاں مولوی غلام دستگیر مرحوم قصوری اور مولوی اسماعیل علی گڑھ نے یہ مضمون تحریر کیا ہے۔ ورنہ یاد رکھو۔ ’’جھوٹ بھی شرک کا ایک حصہ ہے۔‘‘ (کشتی نوح ص۲۶، خزائن ج۱۹ ص۲۸) ۱۸… ’’اس بات پر اجماع ہوگیا تھا کہ ابن صیاد ہی دجال معہود ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۲۲، خزائن ج۳ ص۲۱۰)
مشتاق: قادیانی فاضلو! اگر آپ کو اپنے نبی کی عزت کو برقرار رکھنا منظور ہے تو اصحاب کبارؓ کے قول ہمارے پیش نظر کرو۔
۱۹… ’’قرآن شریف قطعی طور پر مسیح ابن مریم کی موت ثابت وظاہر کر چکا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۶۱، خزائن ج۳ ص۵۱۰)
قادیانی مبلغو: ’’اتقو اﷲ‘‘ خدا سے ڈرو۔ قرآن جیسی پاک اور متبرک کتاب پر ایمان رکھتے ہو اور اگر قرآن حکیم کو حقیقی معنوں میں خدا کا کلام تسلیم کرتے ہو تو وفات مسیح کا ذکر نکال کر دکھاؤ۔ غالباً یہ آیت اس قرآن کے اندر ہوگی۔ جو قادیان کے اندر چھپا ہے۔ مطبوعہ لاہوری، امرتسری، کانپوری، دہلوی اور مصری وغیرہ کے اندر تو یہ آیت موجود نہیں۔ ہوشیار ہو جاؤ۔ اپنے پیغمبر کے دامن سے کذب بیانی دور کرو۔ قرآن کریم تو للکار کر کہہ رہا ہے۔
’’الا لیؤمنن بہ قبل موتہ‘‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تب فوت ہوںگے جب تمام اہل کتاب وغیرہ مسلمان ہو جائیں گے۔ چہ جائیکہ ہم مرزاقادیانی کے قول کے مطابق ان کو فوت شدہ تسلیم کر لیویں۔ یہ ہرگز نہیں ہوسکتا۔
۲۰… ’’نبی کی اجتہادی غلطی بھی درحقیقت وحی کی غلطی ہے۔ کیونکہ نبی تو کسی حالت میں وحی سے خالی نہیں ہوتا… پس چونکہ ہر ایک بات جو اس کے منہ سے نکلتی ہے۔ وحی ہے۔ اس لئے جب اس کے اجتہاد میں غلطی ہوگی تو وحی غلط کہلائے گی۔ نہ اجتہاد کی غلطی۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۳۵۳، خزائن ج۵ ص ایضاً)
مشتاق: افسوس کہ مرزاقادیانی خود ہی لکھتے ہیں: ’’ایک نبی اپنے اجتہاد میں غلطی کر سکتا ہے۔ مگر خدا کی وحی میں غلطی نہیں ہوتی۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۵، خزائن ج۲۲ ص۵۷۳)
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
’’ظاہر ہے کہ ایک دل سے دو متناقض باتیں نکل نہیں سکتیں۔ کیونکہ ایسے طریق سے انسان پاگل کہلاتا ہے۔ یامنافق!‘‘ (ست بچن ص۳۱، خزائن ج۱۰ ص۱۴۳)