مع المسلمین وقال کیف تھلک امۃ انا اولہا وعیسیٰ فی اٰخرہا‘‘ {اور رسول اﷲﷺ نے فرمایا۔ اگر موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے اور تم اس کی پیروی کرتے اور مجھ کو چھوڑ دیتے تو گمراہ ہو جاتے اور عیسیٰ بن مریم علیہ السلام جب اترے گا آسمان سے تو وہ مسلمانوں میں کتاب اور سنت کے مطابق حکم کرے گا۔ پس کون سی اور ضرورت ہے باوجود اس کے خضر علیہ السلام وغیرہ کی طرف۔ حالانکہ نبیﷺ نے مسلمانوں کو بتایا کہ عیسیٰ بن مریم آسمان سے اتریں گے اور مسلمانوں کے ساتھ شامل ہوںگے اور فرمایا کہ کیسے ہلاک ہو سکتی ہے وہ امت جس کے ابتداء میں، میں ہوں اور آخر میں عیسیٰ علیہ السلام ہو۔} (زیارۃ القبور ص۷۵)
۴… ’’ایک حدیث میں آنحضرتﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ موسیٰ علیہ السلام وعیسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے تو میری پیروی کرتے۔‘‘ (ایام الصلح ص۴۲، خزائن ج۱۴ ص۲۷۳)
مشتاق: حدیث کی کسی کتاب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا لفظ نہیں آتا۔ اگر قادیانیوں کے پاس وہ کتاب ہے جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا لفظ ہو تو ہم کو بھی دیکھا دیویں۔ ورنہ صرف اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ: ’’لعنۃ اﷲ علی الکاذبین‘‘ دوستو! یاد رکھو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا لفظ کسی حدیث کی کتاب میں نہیں اور نہ ہی انشاء اﷲ العزیز مرزائی دکھا سکتے ہیں۔ حدیث کی معتبر اور مستند کتابوں میں صرف یہ الفاظ ہیں۔ ’’لوکان موسیٰ حیاً ماوسعہ الااتباعی‘‘ (مرقاۃ شرح مشکوٰۃ ج۱ ص۲۰۶، مسند احمد ج۳ ص۳۸۷) ۵… ’’اے عزیزو! تم نے وہ وقت پایا ہے جس کی بشارت تمام نبیوں نے دی ہے اور اس شخص کو یعنی مسیح موعود کو تم نے دیکھ لیا۔ جس کے دیکھنے کے لئے بہت سے پیغمبروں نے بھی خواہش کی تھی۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۴۴۲)
مشتاق: مرزائی دوستو! ہم بھی اس بات کے متمنی ہیں کہ ان نبیوں کے اسماء گرامی کی فہرست ہمیں بھی دکھلا کر بتلائیے کہ ان کے نام کس صحیفہ میں درج ہیں۔
۶… ’’تفسیر ثنائی میں لکھا ہے کہ ابوہریرہؓ فہم قرآن میں ناقص تھا۔‘‘
(براہین احمدیہ ج۵ ص۲۳۴، خزائن ج۲۱ ص۴۱۰)
مشتاق: امید ہے کہ امت مرزائیہ اس امر میں اپنے پیغمبر کو سچا ثابت کرے گی۔ ورنہ ہماری طرف سے ’’لعنت اﷲ علیٰ الکاذبین‘‘ کا تحفہ قبول کرے۔
۷… ’’اسرائیلی نبیوں نے تو شیرخوار بچے بھی قتل کئے۔ ایک دو نہیں بلکہ لاکھوں تک نوبت پہنچی۔‘‘ (مکتوبات احمدیہ حصہ سوئم ص۴۳)