کیا کسی نبی کا اخلاق ایسا ہوسکتا ہے؟ نبی تو کیا کسی شریف آدمی کو ایسی زبان زیب نہیں دیتی۔ چونکہ مرزاقادیانی خود زانی اور شرابی تھے۔ اس لئے اپنے عیبوں کو چھپانے کے لئے دوسروں پر بہتان تراشی کرتے رہے۔ کیا ایسا قبیح اخلاق انسان نبی ہوسکتا ہے؟
۲…تقویٰ
نبی کا مقصد بندوں کو صرف خدا تک پہنچانا ہوتا ہے اور اگر نبی میں یہ صفت نہ ہو تو وہ انسانوں کو خدا پرست بنانے کے بجائے شہوت پرست اور دنیا پرست بنادیں۔ مرزاقادیانی میں بھی ذرہ بھر تقویٰ نہ تھا۔ جیسا کہ گذشتہ واقعات سے ظاہر ہوچکا ہے۔ آپ شہوت پرست، مطلب پرست، دنیا پرست تھے اور آپ نے اپنے مریدوں کو بھی یہی تعلیم دی۔
۳…صادق وامین
نبی کے لئے ایسا صادق اور امین ہونا ضروری ہے۔ جسے دوست ودشمن سب تسلیم کریں۔ جیسے کفار مکہ آنحضرتﷺ کے صادق وامین ہونے کی گواہی انتہائی دشمنی کے باوجود دیا کرتے تھے۔ لیکن مرزاقادیانی کے ہر قول وفعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔ جو بات ایک دفعہ کہتے ہیں۔ اس کی نفی ضرور کرتے ہیں۔ جو شان نبوت کے خلاف ہے۔ گویا صادق اور امین کے لفظ ہی سے آپ کو نفرت تھی۔
۴…عقل وفہم نبی کے لئے کامل العقل ہونا بھی ضروری ہے اور دنیا میں اس کی عقل فہم کی نظیر نہ ہو اور نہ ہی کسی امتی کی عقل نبی کی عقل سے بڑھ کر ہوسکتی ہے۔ اسی لئے نبی وحی الٰہی سمجھنے میں غلطی نہیں کرتا۔ لیکن مرزاقادیانی کو اگر اس کسوٹی پر پرکھیں تو ان کو پاگلوں کے زمرے میں شمار کرنا چاہئے۔ ان کا وہ کون سا قول ہے جس کی انہوں نے نفی نہ کی ہو۔ اس لئے ان کا مذہب (مرزائیت) مجموعہ اضداد ہے۔
۵…قوی حافظہ
نبی کا حافظہ قوی ہونا بھی ضروری ہے۔ تاکہ وحی نازل ہوتے ہی یاد ہو جائے۔ اگر نبی کا حافظہ خراب ہو تو وحی پوری طرح یاد نہ رہے گی اور ایک لفظ کی کمی بیشی سے حکم خداوندی میں زمین وآسمان کا فرق آجاتا ہے اور اگر اﷲ کی وحی پوری پوری نہ پہنچے وہ بجائے ہدایت کے گمراہی کا موجب بن جاتی ہے۔