وجوراً‘‘ {عبداﷲ بن مسعود سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ دنیا ختم نہیں ہوگی۔ جب تک کہ ایک شخص میرے اہل بیت سے عرب کا مالک ہو جائے۔ جس کا نام میرے نام کے مطابق ہوگا۔ (ترمذی وابوداؤد) اور ایک روایت میں یوں ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا اگر مدت دنیا سے صرف ایک دن باقی رہ گیا ہوگا تو اﷲتعالیٰ اس کو اس قدر لمبا کر دے گا کہ میرے اہل بیت سے ایک شخص کو مبعوث کرے گا ۔جس کا نام، میرے نام اور جس کے باپ کا نام میرے باپ کے نام پر ہوگا۔ وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھردے۔ جیسا کہ اس سے پہلے وہ ظلم، بے انصافی سے بھری ہوگی۔}
’’عن ابی سعیدؓ قال ذکر رسول اﷲﷺ بلاء یصیب ہذہ الا مۃ حتیٰ لا یجد الرجل ملجا یلجا الیہ من الظلم فیبعث اﷲ رجلا من عترتی واہل بیتی فیملاء بہ الارض قسطاً وعدلاً کما ملئت ظلماً وجوراً یرضیٰ عنہ ساکن السماء وساکن الارض لا تدع السماء من قطرہا شیئا الاصبتہ مداراً ولا تدع الارض من نباتہا شیئاً الا اخرجتہ حتیٰ تتمنی الاحیاء الاموات لیعیش فیہ ذالک سبع سنین اوثمان اوتسع‘‘ {ابی سعیدؓ سے مروی ہے۔ فرمایا نبی علیہ السلام نے اس امت پر ایک ایسی بلا نازل ہوگی کہ کسی شخص کو اس سے جائے پناہ نہیں ملے گی۔ تب اﷲ میرے اہل بیت سے ایک ایسے شخص کو پیدا کرے گا جو زمین کو عدل وانصاف سے بھر دے گا۔ جیسے کہ وہ پہلے جوروظلم سے پر ہوگی اور ساکنان زمین وآسمان اس سے خوش ہو جائیں گے اور آسمان کوئی قطرہ پانی کا برسائے بغیر نہ رہے گا اور زمین کوئی انگوری اگائے بغیر نہیں رہے گی۔ یہاں تک کہ زندہ لوگ مردوں کے جی اٹھنے کی خواہش کریں گے۔ وہ سات یا آٹھ یا نوسال زندہ رہیں گے۔}
’’عن علیؓ قال قال رسول اﷲﷺ یخرج رجل من وراء النہر یقال لہ الحارث حراث علی مقد متہ رجل یقال لہ منصور یوطن اویمکن لال محمد کما مکنت قریش لرسول اﷲﷺ وجب علی کل مؤمن نصرہ اوقال اجابتہ رواہ ابوداؤد‘‘ {حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ ایک شخص ماوراء النہر سے نکلے گا۔ جس کا نام حارث ہوگا۔ جس کے سر لشکر ایک شخص منصور نام ہوگا۔ وہ آل محمد کو تسلی اور اطمینان دے گا۔ جیسا کہ رسول اﷲﷺ کو قریش نے دی تھی۔ ہر ایک مؤمن کو اس کی امداد اطاعت واجب ہوگی۔}