تم کو ایک فیصلہ کی چیز دے گا اور تم سے تمہارے گناہ دور کرے گا اور تم کو بخش دے گا اور اﷲتعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔}
کی صفت میں قیام اور استحکام اختیار کرو تو خداتعالیٰ تم میں اور تمہارے غیروں میں فرق رکھ دے گا۔ وہ فرق یہ ہے کہ تم کو ایک نور دیا جائے گا۔ جس نور کے ساتھ تم اپنی راہوں میں چلو گے۔
(دافع الوساوس ص، خزائن ج۵ ص۹۷)
مرزاقادیانی نے ’’ویجعل لکم نوراً تمشون بہ‘‘ کا اضافہ کر کے ’’یغفرلکم‘‘ کو غائب کر دیا ہے۔ محرف آیات کا ترجمہ بھی مرزاقادیانی کی ذہن کی پیداوار ہے۔
’’وجاھدوا باموالکم وانفسکم فی سبیل اﷲ (توبہ:۴۱)‘‘ {اور اﷲ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرو۔}
’’ان یجاہد فی سبیل اﷲ باموالکم وانفسکم‘‘ اگر وہ جہاد کریں اﷲ کی راہ میں اپنے مالوں اور جانوں۔
(جنگ مقدس ص۲۷۶، خزائن ج۶ ص۲۷۶)
اس آیت میں واضح حکم ہے اور جہاد کرو۔ اپنے مالوں اور جانوں سے اﷲ کی راہ میں۔ انگریزوں کی کاسہ لیسی کرتے ہوئے مرزاقادیانی نے فریضہ جہاد کو حرام قرار دے دیا تھا۔ لہٰذا انہوں نے اس آیت سے مخاطب کاصیغہ اڑا کر فریضۃ جہاد کے حکم کوختم کرنے کی ناپاک کوشش کی۔ نیز ’’ان یجاہدوا باموالہم وانفسہم‘‘ کا اپنی طرف سے اضافہ کرنے کے علاوہ فی سبیل اﷲ کو آخری سے آٹھا کر درمیان میں رکھ دیا۔
’’یوم تبدل الارض غیر الارض (ابراہیم:۴۸)‘‘ {جس دن یہ زمین دوسری زمین سے بدل دی جائے گی۔}
’’بدلت الارض غیر الارض‘‘ زمین کے بدلے دوسری زمین بدل دی گئی۔ (تحفہ گولڑویہ ص۱۸۵)
مرزاقادیانی نے قرآنی لفظ یوم تبدل کو بدلت میں تبدیل کر کے آیت کے معانی ہی بدل ڈالے۔’’وما ارسلنا من قبلک من رسول الا نوحی الیہ انہ لا الہ الا انا فاعبدون (الانبیائ:۲۵)‘‘ {اور جو پیغمبر ہم نے تم سے
’’وما ارسلنا من قبلک من رسول ولا نبی ولا محدث الا اذا تمنی القی الشیطان فی امنیۃ قینخ اﷲ ما یلقی