…
’’میں کسی چیز کو الہام جتا کر شائع کرنے سے مجتنب رہوں گا۔ جس کا یہ منشا ہو یا جو ایسا منشاء رکھنے کی معقول وجہ رکھتا ہو کہ فلاں شخص ذلت اٹھائے گا۔ یا مورد عتاب الٰہی ہوگا۔‘‘
قارئین کرام! آپ خود فیصلہ فرمائیں کہ کیا حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم النبیین ختم المرسلین آنحضور محمد مصطفیﷺ تک کسی نبی نے ایسے کردار کا مظاہرہ کیا۔ جس کا مرتکب قادیانی نبی مرزاغلام احمد قادیانی ہوا؟ وہ دنیاوی عدالت کے ایک ادنیٰ غیر مسلم حاکم کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کر دیتا ہے۔ یعنی ضلع گورداسپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے تحریری طور پر اپنا توبہ نامہ پیش کر دیتا ہے۔ لیکن اپنے عہد پر قائم رہنا اس مراقی پیغمبر کے مقدر میں کہاں تھا؟ ابھی اس تحریری عہد نامہ کی سیاہی بھی خشک نہ ہونے پائی تھی کہ اس نے حسب عادت فوری طور پر اپنے مخالفین کو بددعاؤں اور دشنام طرازی سے نوازنا شروع کر دیا۔
مرزاقادیانی نے اپنی اس باطل اور نام نہاد نبوت کو حصول دولت کا ذریعہ بھی بنا رکھا تھا۔ وہ اپنے خاندان اور اپنے معتقدوں کے لئے وقتاً فوقتاً نرینہ اولاد کی پیدائش کی پیش گوئیاں کر دیتا اور یوں اچھی بشارتوں کے عوض بھاری رقوم وصول کرنے میں کوئی باک محسوس نہ کرتا۔
مرزاغلام احمد قادیانی کا ایک معتقد عبداﷲ تیماپوری جو مرزاقادیانی کی موت کے بعد خود بھی نبوت کا مدعی بن بیٹھا تھا، نے ایسی ایک مثالیں بیان کی ہیں۔ مرزاغلام احمد قادیانی کے ایک پمفلٹ کی تردید میں اس نے ایک رسالہ لکھا۔ جس میں ایسے واقعات قلم بند کئے جن سے یہ تصریح ہوتی ہے کہ مرزا نرینہ اولاد کے خواہش مندوں کو بیٹے کی پیدائش سے متعلق پیش گوئی سنا کر پانچ سو روپے کی خطیر رقم بٹور لیتا تھا۔ اس نے خصوصاً ایک رسالدار میجر کی حالت زار کا ذکر کیا ہے۔ جو مرزاقادیانی کو پانچ سو روپے کی رقم دینے کے باوجود بیٹے سے محروم رہا۔
ایک صاحب منظور محمد نامی بھی مرزاقادیانی کے پیروکاروں میں سے تھا۔ جب مرزاقادیانی کو اس کی بیوی کے حاملہ ہونے کا علم ہوا تو نہ صرف فوراً اسے بیٹے کی پیدائش کی بشارت سنادی بلکہ عالم وجود میں کبھی نہ آنے والے اس فرزند کو بشیرالدین کے نام سے بھی موسوم کر دیا۔ کاذب نبی کی بشارت کے برعکس منظور کی بیوی نے ایک بیٹی کو جنم دیا اور مرزاقادیانی اور منظور اپنا سامنہ لے کر رہ گئے۔
اپنے بیٹے مبارک احمد کی پیدائش پر کو مرزاقادیانی نے ایک الہامی بیان جاری کیا: ’’اس کو مقدس روح دی گئی ہے اور وہ نور اﷲ ہے۔ مبارک ہے وہ جو آسمان سے آتا ہے۔ وہ