جو مجھے دی گئیں۔ کیونکہ وہ ایک خاص قوم کے لئے آئے تھے اور اگر وہ میری جگہ ہوتے تو وہ اپنی اس فطرت کی وجہ سے وہ کام انجام نہ دے سکتے۔ جو خدا کی عنایت نے مجھے انجام دینے کی قوت دی۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۵۳، خزائن ج۲۲ ص۱۵۷)
’’خدا نے اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا جو اس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے۔ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر مسیح ابن مریم میرے زمانہ میں ہوتا تو وہ کام جو میں کر سکتا ہوں وہ ہرگز نہ کر سکتا اور وہ نشان جو مجھ سے ظاہر ہو رہے ہیں وہ ہرگز نہ دکھلا سکتا۔‘‘ (گویا حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے بڑھ کر معجزے مرزاقادیانی نے دکھلائے۔ للمؤلف) (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲)
۵…چومکھی نبوت
’’خداتعالیٰ نے ’’جری اﷲ فی حلل الانبیائ‘‘ تمام نبیوں کے قائم مقام ایک نبی مبعوث فرمایا جو یہودیوں کے لئے موسیٰ، عیسائیوں کے لئے عیسیٰ اور ہندوؤں کے لئے کرشن اور مسلمانوں کے لئے محمد اور احمد ہے۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان ج۳ نمبر۱۱۱، مورخہ ۶؍مئی ۱۹۱۶ئ)
۶…تمام اولیائے امت پر فضیلت
’’اسلام میں اگرچہ ہزارہا ولی اور اہل اﷲ گذرے ہیں۔ مگر ان میں کوئی موعود نہ تھا۔ لیکن وہ جو مسیح کے نام پر آنے والا تھا وہ موعود تھا۔‘‘ (یعنی خود مرزاقادیانی)
(تذکرہ الشہادتین ص۲۹، خزائن ج۲۰ ص ’’میں ولایت کے سلسلہ کو خود ختم کرنے والا ہوں۔ جیسا کہ ہمارے آنحضرتﷺ نبوت کے سلسلہ کو ختم کرنے والے تھے اور وہ خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعد کوئی ولی نہیں مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اور میرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵، خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
۷…حضرت ابوبکر صدیقؓ پر فضیلت
’’میں وہی مہدی ہوں جس کی نسبت ابن سیرین سے سوال کیاگیا کہ کیا وہ حضرت ابوبکر کے درجہ پر ہے تو انہوں نے جوب دیا کہ ابوبکر کیا وہ تو بعض انبیاء سے بہتر ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۸)۳۱