…حدیث
جب مرزاقادیانی نے اپنے الہامات کو قرآن کے مساوی قرار دے دیا تو پھر ان کے سامنے جو حدیث مفید طلب نظر آئی، قبول کر لی۔ خواہ کتنی ہی ضعیف کیوں نہ ہو اور جو خلاف مطلب نظر آئی رد کر دی۔ خواہ وہ کتنی ہی مستند ہو۔ چنانچہ خود مرزاقادیانی کہتا ہے: ’’اور جو شخص حکم ہو کر آیا ہے اس کو اختیار ہے کہ حدیثوں کے ذخیرہ میں سے جس انبار کو چاہے خدا سے علم پاکر قبول کرے اور جس ڈھیر کو چاہے خدا سے علم پاکر رد کر دے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۰، خزائن ج۱۷ ص۵۱)
۶…اسلام قرآن وحدیث کا قادیانی قلوب میں جو رتبہ ہے معلوم ہوا۔ اب اسلام کو لیجئے کہ اس کی اشاعت کا قادیانی فرقہ بہت اعلان کرتا رہتا ہے۔ احسان جتاتا ہے۔ لیکن اسلام کا نام ہے۔ قادیانیت کا کام ہے۔ چنانچہ اسلام کے متعلق قادیانی تشریح ملاحظہ ہو:
’’عبداﷲ کوئلیم نے حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی زندگی میں ایک مشن قائم کیا۔ بہت سے لوگ مسلمان ہوئے۔ مسٹرویب نے امریکہ میں ایسی اشاعت شروع کی۔ مگر آپ (یعنی مرزاقادیانی) نے مطلق ان کو ایک پائی کی مدد نہ کی۔ اس کی وجہ یہ کہ جس اسلام میں آپ پر ایمان لانے کی شرط نہ ہو اور آپ کے سلسلہ کا ذکر نہیں اسے آپ اسلام ہی نہیں سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت خلیفۂ اوّل (حکیم نورالدین) نے اعلان کیا تھا کہ ان کا (یعنی مسلمانوں کا) اسلام اور ہے اور ہمارا (قادیانیوں کا) اسلام اور ہے۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان ج۲ نمبر۸۵، مورخہ ۳۱؍ستمبر ۱۹۱۴ئ)
’’ہندوستان سے باہر ہر ایک ملک میں ہم اپنے واعظ بھیجیں۔ مگر میں اس بات کے کہنے سے نہیں ڈرتا کہ اس تبلیغ سے ہماری غرض سلسلۂ احمدیہ کی صورت میں اسلام کی تبلیغ ہو۔ میرا یہی مذہب ہے اور حضرت مسیح موعود کے پاس رہ کر اندر باہر ان سے بھی یہی سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ اسلام کی تبلیغ یہی میری تبلیغ ہے۔ پس اس اسلام کی تبلیغ کرو جو مسیح موعود لایا۔‘‘
(منصب خلافت تقریر میاں محمود احمد قادیانی ص۲۰)
۵…خاتم النبیین
قادیانی جماعت جب خاتم النبیین کا ذکر واعلان کرتی ہے تو اس کا منشاء اجراء نبوت کا قادیانی عقیدہ ہوتا ہے اور مسلمان ختم نبوت کا اسلامی عقیدہ سمجھ کر قادیانی تقریر وتحریر سے دھوکا