شہرت کی ہوس میں کرشن، جے سنگھ بہادر، رودرگوپال اور کرشن اوتار بنا۔ کشف الہام، خواب کو بنیاد بنا کر مختلف قسم کے جھوٹے دعاوی کرتا رہا جو بعد میں اس کی ذلت کے باعث بنے۔ ملاحظہ ہو:
’’مسیح آگیا ہے اور وہ وقت آتا ہے۔ بلکہ قریب ہے کہ زمین پر نہ رام چندر پوجا جائے گا نہ کرشن، نہ عیسیٰ علیہ السلام۔‘‘ (شہاد القرآن ص۸۵، خزائن ج۶ ص۳۸۱)
’’اس پر اتفاق ہوگیا ہے کہ مسیح کے نزول کے وقت اسلام دنیا میں کثرت سے پھیل جائے گا اور ملل باطلہ (ہندو، عیسائی یہودی، بہائی غیرمسلم وغیرہ) ہلاک ہو جائیں گے اور راست بازی ترقی کرے گی۔‘‘ (ایام صلح ص۱۳۶، خزائن ج۱۴ ص۳۸۱)
غلام احمد قادیانی چاپلوسی، خوشامد اور ابن الوقتی کا ماہر ہوتا گیا اور دولت کی فراہمی میں ہر دجل سے کام لیا اور جاسوسی کو (انگریزی حکومت کی) اس نے اپنا مذہب بنالیا۔ ملاحظہ ہو:
’’بااعتبار مذہبی اصول کے مسلمانوں کے تمام فرقوں میں سے (انگریزی حکومت) گورنمنٹ کا اوّل درجہ کا وفادار اور جانثار یہی فرقہ ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ص۱۳ ج۷، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۵)
’’سرکار دولت مدار ایسے خاندان کی نسبت جس کو پچاس سال کے متواتر تجربہ سے ایک وفادار وجانثار خاندان ثابت کر چکی ہے… اس خود کاشتہ پودے کی نسبت نہایت حزم اور احتیاط تحقیق اور توجہ سے کام لے۔ اپنے ماتحت حکام کو اشارے فرمائے۔ (رازداری سے) کہ وہ بھی اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت کو ایک خاص عنایت اور مہربانی کی نظر سے دیکھیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ص۱۹، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۱)
’’جو کچھ ہم پوری آزادی کے ساتھ اس گورنمنٹ کے تحت اشاعت میں لا سکتے ہیں۔ یہ خدمت ہم مکہ معظمہ یا مدینہ منورہ میں بیٹھ کر بھی ہرگز نہیں کر سکتے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰، خزائن ج۳ ص۱۳۰)
انگریز کی جاسوسی مسلمانوں کی دل آزادی اور انبیاء اور اسلام کی توہین کے علاوہ اور کون سی خدمت کی۔ اگر ہم برطانیہ سے سرکشی کریں تو گویا اسلام اور خدا ورسول سے سرکشی کرتے ہیں۔
گورنمنٹ برطانیہ کی وفادار فوج
’’میری جماعت گورنمنٹ کے لئے ایک وفادار فوج ہے۔ جس کا ظاہر وباطن گورنمنٹ برطانیہ کی خیرخواہی سے بھرا ہوا ہے۔‘‘ (تحفہ قیصریہ ص۱۲، خزائن ج۱۲ ص۲۶۴)