ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
اور خو حضرت کو دیکھا نہ تھا اس لئے ارورں کے سامنے طبیعت کھلتی نہ تھی ـ اسی پر ایک بار فرمایا جب تم آ جاتے ہو تو دل زندہ ہو جاتا ہے ـ ایک خط کی بد تمیزی ایک خط کی بہت سی بد تمیزیوں کو بیان فرما کے فرمایا کس کس جزئی کی اصلاح کروں ـ تن ہمہ داغ داغ شد پنبہ کجا کجا نہم ـ انوار حجاب ہیں 79 ـ ایک شخص نے لکھا کہ مجھے انوار معلوم ہوتے ہیں کیا یہ میرا وہم تو نہیں ہے جواب ارقام فرمایا کہ وہم ہی سمجھو پھر فرمایا کہ میں نے یہ نہیں لکھا کہ یہ وہم ہیں بلکہ یہ لکھا ہے کہ تم ایسا سمجھو اور ان کی طرف التفات نہ کرو ـ یہ انوار کبھی تو محض خیالی ہوتے ہیں اور کبھی ناسوتی اور کبھی ملکوتی مگر ہیں سب حجاب ہمارے حضرت فرماتے تھے کہ حجب نورانیہ اشد ہیں حجب ظلمانیہ سے کیونکہ یہ عجیب ہوتے ہیں انکی طرف التفات زیادہ ہوتا ہے اور گمان تقرب کا بھی ہو جاتا ہے ـ اور انہیں مقاصد میں سے سمجھنے لگتے ہیں ـ حضرت کی تو تعلیم یہ تھی کہ جو کچھ بھی ہو لا الہ میں لا کے تحت میں لا کر نفی کر دو ـ 8 رجب 1357ھ یک شنبہ مسجد خواص میں بعد عصر خود کو راحت پہنچانا گناہ نہیں 80 ـ فرمایا ایک صاحب بے تکلفی سے کہتے تھے کہ تم نفس پروری بہت کرتے ہو ـ میں نے کہا کہ یہ تو صغری ہوا اب اس کے ساتھ کبری ملاؤ کہ جو نفس پروری کرے وہ مجرم اور گنہ گار ہے بدوں اس کبری کے مطلوب تو حاصل نہیں ہوتا کیا اپنے نفس کو بقدر ضرورت راحت پہنچانا کوئی معصیت ہے ـ وصل صاحب نے عرض کیا کہ اس سے تو ارورں کی بھی راحت ہے ـ فرمایا خیر جی اسے تو کون دیکھتا ہے مگر واقعہ یہی ہے کہ راحت کی رعایت مسنون ہے اپنی راحت کے لئے حدیث ان