ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ص 12 (17) کسی فعل قبیح پر غصہ آنا مذموم نہیں ہے - مگر افضل یہ ہے کہ باوجود غصہ کے اس پر عمل نہ ہو ـ مگر جس وقت کہ دل میں غبار بڑھ جانے کا احتمال غالب ہو تو اس وقت غصہ نکالنا افضل ہے ـ ص 18 (18) جن مشاغل میں قوت فکریہ کام کرتی ہے ان میں نیند کا غلبہ نہیں ہوتا بخلاف ذکر وغیرہ کے کہ اس میں غلبہ ہوتا ہے ـ ص 19 (19) مبتدی کا گناہ کرنے والوں سے نفرت کا باعث کبر نفس یا تقدس کا دعوی ہوتا ہے ـ ایضا (20) عارف کا ہذیان بھی عرفان ہے ـ ص 23 (21) سوتے ہوئے ذکر کا جاری رہنا یا سانس کی آواز سے ذکر کا محسوس ہونا کمال نہیں ہے گو علامت محمود ہے ـ ص 25 (22) غلبہ قبض کے وقت کیمیائے سعادت یا کتاب الرجامن اربعین کا مطالعہ مفید ہے ـ ص 26 (23) لباس میں صلحاء کا اتباع کرنا جب کہ نیت اچھی ہو تو ریا نہیں ہے ـ ایضا (24) اگر شیخ کو اپنے احوال کی اطلاع اور اس کی تعلیم کا اتباع کرتا رہے تو شیخ سے دوری مضر نہیں ہے ـ ص 27 (25) شیخ کا چونکہ مشاہدہ ہوتا ہے اس لئے اس کا خوف طبعا بہ نسبت ذات باری تعالی زیادہ ہوتا ہے ـ ص 28 (26) شیخ کی صحبت بدون ریاضت کے بھی نافع ہے ـ اگر استفادہ ہو ـ ایضا (27) بقاء اثر و رسوخ ایک عرصہ کے بعد ہوتا ہے ـ دلگیر نہ ہونا چاہئے ـ ص 29 (28) کام اگر دھن و دھیان کے ساتھ قلیل بھی ہو تو کافی ہے ـ ص 31 (29) بیداری میں آسمان سیاہ کا پھٹ جانا اور چھلکے ہو ہو گرنا یہ فنائے ہستی کی صورت مثالیہ ہے اور اس فناء کی ابتداء اصول اخلاق سے شروع ہوتی ہے جو متبوع ہونے میں سموت کے مشابہ ہیں ـ ص 32 (30) مبتدی کو اخبار کا مطالعہ مضر ہے ـ ایضا (31) کسی روز آنکھ نہ کھلنا بھی بہتر ہے اگر اس پر ندامت ہو ـ ص 34 (32) عیوب کا احساس ہونا بڑی رحمت ہے ـ ایضا (33) کبر تمام معاصی کی جڑ ہے ـ ص 35