ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ایسا ہی کیا پلٹ پلٹ کر مجھ کو دیکھتا تھا اور پھر حسب دستور چلنا شروع کر دیتا تھا اتفاقا اس کو راستہ میں ایک کھلا ہوا مکان مل گیا اس میں داخل ہو گیا اور جب میں اس مکان سے آ گے نکل آیا تو وہ مکان سے نکل کر اس طرف واپس ہو گیا جس طرف سے میں آیا تھا ـ دیکھئے یہ کتا واپس ہونا چاہتا تھا مگر اس خوف سے کہ کہیں یہ مارے پیٹے نہیں وہ پلٹ نہ سکا حتی کہ ایک مکان میں پناہ لے کر اس نے اپنے لئے راستہ صاف کیا یہ انتظام بلا عقل کے نہیں ہو سکتا ہے ـ فقط حواس ایسے انتظام کے لئے کافی نہیں ـ بندر کے افعال تو اس سے بدر جہاں زائد حیرت انگیز و عجیب ہوتے ہیں ـ ہمارے یہاں ایک طوطا پلا ہوا تھا ـ میں نے اس کو چھوڑ دینا چاہا مگر معلوم ہوا کہ جنگلی طوطے اس قسم کے پالتو طوطوں کو اپنے میں شامل نہیں کرتے بلکہ مار ڈالتے ہیں اسلئے اسکے پر کاٹ کر یونہی کھلا ہوا چھوڑ دیا جاتا تھا اور وہ آزادی سے ہوا کھاتا پھرتا تھا ـ ایک دن گھر میں اس کے سامنے کسی نے پان بنا کر کھایا اور اس پان میں تمباکو بھی ڈالا تھا ـ طوطے صاح بھی موقع پا کر پاندان پر جا دھمکے ـ پاندان کھلا رہ گیا تھا چونچ سے پان کترا چونچ میں کتھا چونہ لیا چھالیہ لی اور کھا گئے ـ مگر تمباکو کو چھوا بھی نہیں ـ اس نے تمباکو کی بو سے معلوم کر لیا کہ یہ کوئی اچھی شے نہ ہو گی اس لئے اس کو نہیں کھایا ـ ظاہر ہے یہ امتیاز بلا عقل کے نہیں ہو سکتا ہے ـ ایک بلی (بلی کا واقعہ بعد میں بڑھایا گیا ہے 12) ہمارے گھر پلی تھی ایک بار اسکے سامنے دودھ رکھ دیا گیا جس میں پھاپ اٹھ رہی تھی اس بلی نے اول منہ نہیں ڈالا بلکہ اس میں پنجہ ڈال کر دیکھا جب پینے کے قابل ہو گیا تب پیا ـ جانوروں کے اس قسم کے ہزاروں واقعات آئے دن پیش آتے رہتے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے عقل کا کچھ نہ کچھ حصہ ان کو بھی عطا فرمایا ہے ـ آج کل تو بعض جانوروں کو حساب تک سکھایا جاتا ہے (12جامع) چونکہ یہ مسئلہ تعریف کا انسان سمعی نہیں محض عقلی ہے اس لئے اگر کوئی شخص حکمائے یونان کے قول کے خلاف تحقیق و مشاہدہ سمجھ کر چھوڑ دے تو کچھ حرج نہیں لیکن اشکال یہ ہو گا کہ حکمائے اسلام نے بھی تو ایسا ہی لکھا ہے کہ عقل صرف انسان میں ہے دوسرے حیوانات میں عقل نہیں ـ اس اشکال کا جواب یہ ہے کہ حکمائے اسلام نے جس عقل کی نفی کی ہے اس سے مراد عقل کا وہ درجہ ہے جس سے احکام شرعیہ کی پابندی لازمی ہو جاتی ہے ـ مطلقا عقل کی نفی مقصود نہیں ـ