ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
نہیں ہوتا ـ بلکہ ہمارے حیدر آبادی ماموں صاحب نے ایک دفعہ فرمایا تھا کہ بعض لوگوں کو شبہ ہوا کرتا ہے کہ علماء جو مشائخ سے تربیت باطنی کراتے ہیں انہوں نے جہاں کام کرنا شروع کیا اور ان کو نفع ہونا شروع ہوا اور ہم لوگوں کو مدتیں گذر جاتی ہیں اور نفع نہیں ہوتا حالانکہ یہ علماء زیادہ ریاضت و مجاہدہ بھی نہیں کرتے تو اس کا جواب یہ ہے کہ نہ یہ خیال صحیح ہے کہ علماء کو اول ہی دن نفع شروع ہو جاتا ہے اور غیر عالم کو نہیں ہوتا اور نہ یہ خیال صحیح ہے کہ علماء مجاہدہ نہیں کرتے کیونکہ علماء جو یہ درس و تدریس میں مشغول رہتے ہیں اور پڑھتے پڑھاتے ہیں یہ سب مجاہدہ ہی تو ہے تو ان کا مجاہدہ اور ان کا سلوک تو اسی وقت سے شروع ہو جاتا ہے کہ جب سے یہ اول کتاب پڑھنا شروع کرتے ہیں اور جب تک درس و تدریس میں مشغول رہتے ہیں برابر مجاہدہ ہی رہتا ہے تو علماء کو جو کچھ حاصل ہوتا ہے وہ بھی مجاہدہ ہی سے حاصل ہوتا ہے ایسا کوئی نہیں جس کو بلا مجاہدہ حصول کمال ہوا ہو ( الا ماشاءاللہ ) لہٰذا سالک کو چاہے کہ وہ صبر و استقلال و یکسوئی کے ساتھ اپنے شیخ کی تعلیمات پر عمل کرتا رہے جب وقت آئے گا تو مقامات و احوال میں سے جو کچھ اس کے لئے مناسب ہوگا وہ خود بخود اس کو عطاء ہو جائے گا ـ اطلاع ـ المبلغ میں شروع سے حضرت حکیم الامتہ دام ظلہم العالی کے مواعظ حسنہ شائع ہوتے تھے جب مواعظ ملنا بند ہو گئے تو حضرت والا دام ظلہم کے ملفوظات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا اتفاق سے ایک وعظ صاف ہو کر دستیاب ہو گیا لہٰذا فی الحال ملفوظات کا سلسلہ بند کر گئے پہلے اس وعظ کو شائع کیا جاتا ہے اس وعظ کے ختم پر انشاءاللہ پھر سلسلہ ملفوظات کا شروع کر دیا جاوے گا ـ احقر مدیر ـ ( 103 ) طریق سے مناسبت کے بعد مواعظ و ملفوظات سے امراض نفس کا علاج خود کر سکتا ہے ایک بار مجلس کے اندر ایک صاحب نے دریافت کیا کہ اگر حضور والا کے مواعظ و ملفوظات کے مطالعہ کے وقت ان مواعظ و ملفوظات میں امراض نفس میں سے کسی مرض کا علاج دیکھنے میں آئے اور اس مطالعہ کرنے والے کو یہ بات معلوم ہو کہ یہ مرض میرے نفس کے اندر موجود ہے مثلا کسی وعظ میں مرض تکبر کا بیان ہو اور ا کے اندر اس مرض کا علاج بھی بیان کیا گیا ہو اور اس مطالعہ کرنے والے کو معلوم ہو کہ میرے اندر بھی یہ مرض تکبر