ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
خدمت کو اعلی سمجھتا ہوں ـ صوفیہ کی خدمت کی حقیقت علماء کی خدمت کے سامنے یہ ہے کہ جیسے وضو میں کسی شخص نے بجائے تین مرتبہ پانی ڈالنے کے دو مرتبہ دالا ـ کسی صوفی نے پہنچ کر ایک مرتبہ اور ڈلوا دیا تین مرتبہ ہو گیا یعنی صوفیہ اعمال کی تکمیل کرتے ہیں ـ باقی اصل خدمت علماء ہی کی ہے ـ اسی فقہا سے تیسرے درجہ میں صوفیہ سے ـ میں نے لکھا کہ مجھ کو اول صوفیہ سے دوسرے درجہ میں فقہا سے تیسرے درجہ میں محدثین سے ـ اپنا اپنا ذوق ہے مگر یہ ترتیب محبت میں ہے اور عظمت و جلالت میں صوفیہ کا درجہ سب کے بعد ہے ( 59 ) بزرگوں کی دعا کی برکت ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ الحمد للہ مجھ کو کسی کے عدم تعلق سے گرانی نہیں ہوتی اور یہ سب بزرگوں کی دعاء کی برکت ہے کہ ہلکا پھلکا رہتا ہوں ـ میں کہا کرتا ہوں کہ امام کے پیچھے جس قدر زیادہ مقتدی ہوں گے اس کو پریشانی بڑھے گی اس لئے کہ اگر دس ہزار مقتدی ہوئے اور نماز میں کوئی غلطی یاد آئی تو یہ شخص ساری عمر مصیبت ہی میں رہے گا اطلاع کرتا پھرے گا اور اگر دو چار مقتدی ہوئے تو بہت آسانی سے اطلاع کر دی اور سبکدوش ہوگئے ـ ( 60 ) شیخ سے تعلق محبت کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اپنا اپنا مذاق ہے لوگ تو اس کی کوشش کرتے ہیں کہ لوگ معتقد ہوں ـ اور جو معتقد ہیں وہ غیر معتقد نہ ہوں میں اس کو اچھی خاصی مخلوق پرستی سمجھتا ہوں یا اپنی پرستش کرانا ہے ـ مجھ پر تو اعتقاد سے بار ہوتا ہے ـ البتہ اگر کوئی محبت کرے اس سے جی خوش ہوتا ہے کیونکہ اعتقاد میں جب تک اعتقاد کی بات ہے اس وقت تک اعتقاد ہے ورنہ جاتا رہتا ہے اور محبت میں کیسی ہی حالت ہو محبت جا ہی نہیں سکتی ـ استاد شاگرد کا تعلق باپ بیٹے کا سا محبت کا ہے ـ مرید اور پیر کا تعلق بادشاہ اور رعیت کا سا ہے کہ محبت ضروری نہیں اس ہی لئے مجھ کو ان صاحبوں سے زیادہ تعلق ہے جنہوں نے مجھ سے پڑھا ہے اس تعلق میں غالب محبت ہوتی ہے ـ