ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تربیت السالک ایک جگہ جمع ہو کر چھپ گئی اب تو صرف اتنی ضرورت ہے کہ کسی بزرگ سے تعلق پیدا کر لے اور مناسبت ہو جانے کے بعد کچھ تھوڑی سی تعلیم حاصل کر کے اس کو لے کر بیٹھ جائے پھر جائے ضرورت نہیں کسی کی اس میں سب کچھ ہے ـ ( 55 ) حضرات چشتیہ اور نقشبندیہ کے ذوق میں فرق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ رسالہ السنۃ الجلیہ فی الچشتیہ العلیہ کے لکھنے کے سلسلہ میں جو کتابیں دیکھنے کا اتفاق ہوا ایک فرق چشتیوں اور نقشبندیوں میں معلوم ہوا وہ کہ نقشبندیوں میں تو اکثر علم کا غلبہ رہا اور چشتیوں میں عمل کا اور چشتیہ میں جو کہیں عمل میں لغزش ہو گئی ہے وہ غلبہ حال کی وجہ سے ہوگئی جس میں وہ معزور تھے ورنہ حالات دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ چشتیہ حضرات کے افعال اور اقوال نقشبندیہ حضرات سے اتباع سنت کے باب میں کسی طرح کم نہیں بلکہ بہت جگہ بڑھے ہوئے ہیں ـ مگر کچھ بدنام ہی ہو گئے ہیں کہ متبع سنت نہ تھے اور ان حضرات کی یہ بدنامی ایسی ہے جیسے حنفی بدنام ہیں کہ یہ متبع سنت نہیں حالانکہ امام صاحب کا جو اجتہاد ہے اور جسقدر مسائل استنباط کئے ہیں سب کتاب و سنت کے موافق ہیں اس کے متعلق میں نے ایک کتاب تیار کرائی اس کا نام ہے اعلاءالسنن ـ اس میں ہر مسئلہ پر حدیثوں کو جمع کر دیا گیا ہے اس سے پہلے مذہب احناف کی نصرت میں کوئی ایسی کتاب نہیں لکھی گئ ـ متن عربی میں ہے اور عوام کی سہولت کے لئے بعض حصوں میں حاشیہ پر اردو میں ترجمہ کر دیا گیا ہے بہت ہی جامع اور مانع کتاب ہے ـ ( 56 ) امر نو جیہات فضول نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ رسالہ السنۃ الجلیۃ فی الچشتیہ العلیہ میں ایک مقام سخت ہے وہ یہ کہ بعض بزرگوں سے تلبیس بالمسکرات منقول ہے ـ میں نے اس کا ایک مستقل بان بنا دیا ہے اور اس کا ایک نام بھی رکھ دیا ہے یعنی سراب الشراب ـ اس باب میں عجیب عجیب تو جیہات کر دی گئی ہیں ـ ایک اور مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت عنوان ایسا تجویز فرماتے ہیں کہ پھر کسی مضمون کے دیکھنے کی حاجت ہی باقی نہیں رہتی مثلا حضرت نے اسی کا نام رکھا ہے سراب الشراب اس میں خود ہی