ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
لینے میں ہوتی ہے ۔ پھر فرمایا کہ میری طبیعت اتنی آزاد ہے کہ میں نے ہمیشہ اپنے آپ کو دنیا میں بالکل منفرد سمجھا ہے ۔ کہ بس اللہ میاں ہیں اور میں ہوں عرش پر وہ ہیں اور فرش پر میں ہوں دنیا میں اور کوئی نہیں کہنے کی توبات نہیں لیکن یہ امر واقعہ ہے کہ میں اس پر بھی آمادہ ہوں کہ اگر میرے گھروں میں سے مجھ سے کسی وقت ذرا بھی تنگی ہو اور وہ میری قید میں رہنے کو ناپسند کریں تو میں بدون خوف اپنی مصلحت فوت ہونے کے بے تکلف آزاد کر دینے کے لئے تیار ہوں اللہ تعالٰی نے کچھ طبیعت ہی ایسی آزاد بنائی ہے ۔ اسی دوران علامت میں اعزاہ اور خدام نے بہت چاہا کہ بجائے خط کے ذریعہ سے بلانے کے معالج خاص عالی جناب حکیم خلیل احمد صاحب مدفیوں ضہم سہار نپوری کو جو خود ہی ہمیشہ ہر جمرات کو عرصہ سے حاضر خدمت معمولا ہوا کرتے ہیں بذریعہ کسی فرستادہ کے بلا لیا جائے تو اس کو منظور نہیں فرمایا اور فرمایا کہ اس صورت میں وہ بہر صورت آہی جائیں گے خواہ ان کو کیسا ہی عذر ہو ۔ چنانچہ خط لکھا گیا کہ اس کا جواب آیا کہ میں از خود حسب معمول حاضر ہورہا تھا اور روانہ بھی ہوگیا تھا لیکن دفعتا بیمار ہوگیا اور ایسی ناقابل برداشت تکلیف ہوئی کہ مجھ کو راستہ سے گھر لوٹ آنا پڑا ۔ اس پر حضرت اقدس نے فرمایا کہ دیکھئے اگر کوئی آدمی لینے کے لئے بھیجا جاتا تو ان پر اتنا پڑا ۔ اس پر حضرت اقدس نے فرمایا کہ دیکھئے اگر کوئی آدمی لینے کے لئے بھیجا جاتا تو ان پر اتنا تقاضا ہوتا کہ باوجود اس تکلیف کے بھی وہ آئے بغیر نہ رہتے میں وہمی آدمی ہوں اس لئے میں نے اس تجویز کو مسترد کردیا ۔ اور میرا وہم ہی صحیح نکلا ۔ پھر فرمایا کہ میری ان دقائق پر نظر ہوتی ہے اورروں کی نہیں ہوتی ۔ انہیں تجربوں کی بناء پر تو میں نے ہر امر کے متعلق اصول مقرر کر رکھے ہیں ۔ اس پر لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ یہ قانون ساز ہے قانون باز ہے ۔ ہر بات کا قانون ۔ ہر چیز کا اصول ۔ بات یہ ہے کہ چوں ندیدند حقیقت رہ افسانہ زوند ( 233 ) عزت بالذات تو حق تعالٰی کے لئے ہے 12 جمادی الثانی 1360ھ روز مطابق 12 جولائی 1941ء آج حضرت اقدس نے بوجہ بعض نو واردین باوجود انتہائی ضعف ونقاہت کے دیر تک تقریر فرمائی حالانکہ مارے ضعف کے آواز بھی مشکل سے نکلتی تھی اور لہجہ سے ایسا معمول ہوتا تھا کہ بہ تکلیف زور لگا لگا کر آواز کو قابل سماعت بنا رہے ہیں عموما کسی کمزور مریض کوکسی مختصر کلام کے لئے بھی ایسا ہی کرنا پڑتا