ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
قال را بگذار مرد حال شو پیش مردے کاملے پامال شو ( 23 ) آخرت کے معاملات کا کسی کو علم نہیں ایک مولوی صاحب نے ایک شخص کی عملی حالت بیان کر کے اس پر اخروی مواخزہ کا حکم لگا دیا ـ حضرت والا نے سن کر فرمایا کہ وہاں ہمارے فتووں پر تھوڑا ہی فیصلہ ہوگا ـ بعض بات ایسی ہوتی ہے کہ خود صاحب عمل کو بھی محسوس نہیں ہوتی اور وہ نجات کا ذریعہ بن جاتی ہے اس لئے کہ بات تو وہ بظاہر چھوٹی ہوتی ہے مگر وہ ایسے خلوص کے ساتھ ہوتی ہے کہ وہ بہت بڑی ہو جاتی ہے اور وہ سبب بن جاتی ہے نجات کا ـ کسی کو کیا خبر کہ کس کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا اور دوسروں کی کیا خبر ہوتی ہے خود اپنی ہی خبر نہیں ـ ( 24 ) ظاہری صورت کے حقوق ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل تو گڑبڑ ہے دویشوں کی صورت بناتے ہیں حالانکہ دویش نہیں بلکہ صورت بنانے کی طرح صورت بھی نہیں بناتے کیونکہ صورت بنانا بھی کوئی آسان چیز تو نہیں اس لئے کہ ظاہر کے بھی تو حقوق ہیں اس کو نبھانا بھی بڑا کام ہے معمولی کام نہیں اور صورت بنانے پر جو ملامت کی جاتی ہے یہ ملامت اس نقل پر جو محض لوگوں کی نظر میں اس جماعت میں شمار ہونے کی نیت سے ہو اور اگر اس قصد سے ہو کہ اس صورت کی برکت سے مجھ میں بھی حقیقت کا اثر آ جاوے تو پھر کچھ ملامت نہیں ـ ( 25 ) اور اور وظائف کو مقصود سمجھنا غلط ہے فرمایا ایک صاحب کا خط آیا ہے کہ اس میں کہیں مناجات مقبول کی اجازت چاہی ہے اور کہیں حزب البحر کی اجازت لی ہے ـ پھر لکھتے ہیں کہ امید ہے کہ حضور میرے ان مقاصد پر توجہ فر ماکر ممنون فرمائیں گے ـ میں نے لکھ دیا ہے کہ تمہاری مرضی کے موافق یا اپنی مرضی کے موافق اس کی بالکل ایسی مثال ہے کہ جیسے خمیرہ عنبر اور خمیرہ مرد مروارید خود تجویز کر کے اور طبیب سے محض برکت کے لئے اجازت چاہے ـ تجویز تو اپنی اور توجہ اور برکت دوسروں کی ـ یہ حالت ہے آج کل لوگوں کی کسی چیز کی بھی خبر نہیں اول تو وظائف اور اور اد کو مقصود لزاتہ سمجھتے