ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اصل تو یہ ہے کہ اب دل اکثر لوگوں سے ملتا نہیں ـ مذاق ہی بدل گیا ـ نئی چیزوں کا لوگوں کے قلوب پر اس قدت غلبہ ہو گیا ہے کہ دیکھ دیکھ کر وحشت معلوم ہوتی ہے اور زیادہ تر وجہ سفر بند کرنے کی یہ بھی ہے باقی اللہ تعالی نے بظاہر عذر کرنے کے لئے یہ مرض آنت اترنے کا دیدیا ہے جس کو میں عین فضل خدا وندی اور رحمت خداوندی سمجھتا ہوں کہ تکلیف بحمد اللہ کچھ نہیں اور عذر ہے ـ ( 68 ) آنا اور آنہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے یہاں بحمد اللہ ہر چیز اپنی حد پر ہے ایک صاحب نے لکھا تھا حاضری کو بے حد دل چاہ رہا تھا مگر والد صاحب کی بیماری کی وجہ سے حاضری سے معذور ہوں جس کا بے حد قلق ہے ـ اس پر حضرت والا نے حسب ذیل جواب راقام فرمایا ـ یہاں کا آنا تو آنہ ہی تھا اور وہاں رہنا اشرفی ہے ـ ( 69 ) ایک کام کی بات ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مبتدی کو اس کی ضرورت ہے کہ جس قدر چیزیں قلب کو مشوش اور پریشان کرنے والی ہیں ان سے حتی الامکان اجتناب کرے ـ حاصل یہ ہے کہ اختیار سے اپنے قلب کو ایسی باتوں میں نہ پھنسائے ـ یہ میں نے تجربہ کی بناء پر عرض کیا ہے کام کی بات ہے ـ ( 70 ) تہجد چھوڑنے کی دعا فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ دعا فرمائیں کہ تہجد نہ چھوٹے میں نے لکھا ہے کہ نہ چھوٹنے کی دعا یا نہ چھوڑنے کی ـ 28 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح سہ شنبہ ( 71 ) کسی کافر کے مسلمان ہونے پر زیادہ اظہار خوشی مذموم ہے ایک صاحب نے ایک راجہ کے مسلمان ہونے کا ذکر حضرت والا سے ایسے طریق سے کیا کہ جس سے یہ معلوم ہو رہا تھا کہ مسلمان کے لئے ان کا مسلمان ہونا باعث فخر ہے ـ