ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
پیدا کرنا چاہتا ہے حضرت والا کی یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ اس کو مجھ سے مناسبت نہیں تو چونکہ اس طریق باطنی میں فیض باطنی کا مدار شیخ و مرید میں باہم مناسبت پر ہے اگر شیخ سے مرید کو مناسبت نہیں تو ہرگز مرید کو شیخ سے فیض نہیں ہو سکتا اس لئے حضرت والا اس طالب پر ظاہر فرما دیتے ہیں کہ تم میں اور مجھ میں مناسبت نہیں تم کو چاہیے کہ کسی دوسرے شیخ سے اپنی اصلاح کا تعلق پیدا کرو ـ اس کے متعلق فرمایا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ طالب کو ابھی سے صاف جواب کیوں دے دیا جاوے بلکہ انتظار کرنا چاہیے ممکن ہے کہ مناسبت اس کے اندر اگر اس وقت نہیں ہے تو رفتہ رفتہ آئندہ پیدا ہو جائے تو میں کہتا ہوں کہ طالب کو اپنے شیخ سے مناسبت پیدا کرنے کا یہ طریق نہیں کہ اول طالب شیخ سے اپنی اصلاح کا تعلق قائم کرے ـ اس کے بعد پھر اپنے شیخ سے مناسبت پیدا کرنے کی کوشش کرے بلکہ طریق یہ ہے کہ طالب کو چاہیے کہ اگر اس کو مناسبت پیدا ہونے کی امید ہو تو اول وہ اپنے شیخ سے مناسبت پیدا کرے جب مناسبت پیدا ہو جائے تو اس سے اپنی اصلاح کا تعلق قائم کرے ـ قبل مناسبت تعلق بالکل بے کار ہے ـ اور شیخ مرید میں جو مناسبت شرط نفع ہے اس کا لحاظ گو اس زمانہ کے لوگوں میں ترک کر دیا گیا ہے ـ مگر بزرگان سلف اس کا بے حد خیال رکھتے چنانچہ مختلف بزرگوں کی حکایتوں میں ایسے واقعات ملتے ہیں کہ کوئی طالب سفر کر کے دور دراز سے فلاں شیخ کے پاس حاضر ہوا اور ان بزرگ سے بیعت کی درخواست کی تو ان بزرگ نے بجائے اس کے کہ وہ اس کی درخواست کو قبول کرتے صاف صاف کہہ دیا تمہارا حصہ ہمارے یہاں نہیں تم فلاں بزرگ کے پاس جاؤ وہاں سے تم کو فیض ہوگا ـ پھر حضرت حکیم الامت نے ارشاد فرمایا کہ افسوس ہے کہ صدیوں کے بعد تو طریق کا حیاء ہوا ہے اور لوگ اس کو پھر مٹانا چاہتے ہیں ـ ( 128 ) خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بندہ کے اختیار سے باہر ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت میرے قلب میں عرصہ سے یہ تمنا ہے کہ مجھ کو خواب میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہو جائے اور مختلف وظیفے بھی اس کے متعلق پڑھ چکا ہوں مگر مجھ کو اس میں کامیابی نہیں ہوتی ـ اس وجہ سے میری طبیعت