ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
کام کی تھی وہ یہ تھی کہ میں نے ان کو لکھ دیا تھا کہ تم ایسے موقع پر جب کہ کوئی ضروری کام تم کر رہے ہو خواہ وہ کام دنیا کا ہو یا دین کا اور اس وقت تم اس کا استحضار ہو جاوے کہ حق تعالی کے سامنے میں حاضر ہوں اور حق تعالی مجھ کو دیکھ رہے ہیں اور اس لئے اس کام کو کرتے رہنا خلاف ادب معلوم ہونے لگے تو اس وقت تم یہ سوچ لیا کرو کہ حق تعالی مجھ کو حکم دیا ہے کہ تم اس کام کو کرو اور یہ سوچ کر اس کام کو جاری رکھا کرو تو ان شاءاللہ تعالی یہ دونوں چیزیں جمع ہو جائیں گی ـ اور کوئی دشواری پیش نہیں آئے گی چناچہ آج ان خط آیا ہے جس کے اندر انہوں نے میرے اس جواب پر بہت خوشی کا اظہار کیا ہے ـ اور لکھا ہے کہ آپ کی اس تعلیم سے میری بہت بڑی مشکل حل ہو گئی اور کوئی دشواری پیش نہیں آئے گی چناچہ آج ان کا خ خط آیا ہے جس کے اندر انہوں نے میرے اس جواب پر بہت خوشی کا اظہار کیا ہے ـ اور لکھا ہے کہ آپ کی اس تعلیم سے میری بہت بڑی مشکل حل ہو گئی اور واقعی یہ بات جو میں نے ان کو لکھی تھی گو بظاہر معلولی تھی مگر جو شخص کام کرے اور اس کام کے اندر اس کو دشواری پیش آئے وہ شخص اس کی قدر کر سکتا ہے اور جو شخص کوئی کام ہی نہ کرے اور اس کو کبھی کوئی دشواری ہی پیش نہ آئے تو اس کو میرے اس جواب سے کیا مسرت ہو سکتی ہے ـ اور وہ اس کی کیا قدر کر سکتا ہے بلکہ ایسا شخص اگر بناوٹ سے کسی مسرت اور خوشی کا اظہار کرتا ہے تو اس کا اثر قلب پر نہیں ہوتا کیونکہ وہ حالت اس کے قلب میں تو ہے ہی نہیں پھر اثر ہو تو کس چیز کا جیسے کسی شخص نے شراب نہ پی ہو مگر وہ لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے جھومنے لگے اور ایک وہ شخص ہے کہ جو سچ مچ شراب پئے ہوئے ہو اور اس کی وجہ سے جھوم رہا ہو تو ان دونوں کے جھومنے میں فرق ہوگا ـ اور پتہ چل جائے گا کہ کس نے شراب پی ہے اور کس نے نہیں پی ـ اسی طرح جب کسی کے قلب میں واقعی کوئی کیفیت ہوتی ہے تو اس کی گفتگو ہی سے پتہ چل جاتا ہے کہ جو کچھ یہ کہہ رہا ہے اس کا سبب تصنع اور تکلف نہیں بلکہ واقعہ ہے ـ ( 113 ) چھوٹے بزرگوں کی صحبت سے نفع ایک اہل علم نے دریافت کیا کہ بعض لوگ جو اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی بزرگوں کی خدمت میں اپنی ہمراہ لے جاتے ہیں حالانکہ وہ بچے ان بزرگ کی باتوں کو سمجھنے تک نہیں تو کیا ان بچوں کو بھی بزرگوں کی خدمت میں بیٹھنے سے نفع ہوتا ہے حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ بہت نفع ہوتا ہے اور وجہ اس کی یہ ہے خواہ کوئی بچہ ہو یا بڑا انسان کے دماغ کی مثال پریس کی سی ہے کہ جیسے پریس میں محض اتصال سے ہر چیز اتر آتی ہے اسی طرح دماغ میں بھی