ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ہوئی تھی مخاطب ملفوظ ہذا کے واسطہ سے مرحمت فرمائی اور وہ اتنی تھی کہ وطن تک پہنچنے کا کرایہ دیا جاسکے اور وطن پہنچ کر اس وقت کے لئے خوراک کا انتظام ہوسکے جب تک کہ وہ حسب دستور سابق خانگی تعلیم انگریزی کی معلی اپنی بسر اوقات کے لئے تلاش کرسکیں حضرت اقدس نے ان صاحب کو جو واسطہ تھے یہ ہدایت بھی فرمادی تھی کہ اس رقم کو انہیں کے حوالہ کردیا جائے اور ان کا باقاعدہ قبضہ کرادیا جائے پھر بعد کو اگر وہ امانت رکھوانا چاہیں تو اپنے پاس رکھ لیا جائے ۔ واسطہ صاحب سے یہ غلطی ہوئی کہ بجائے اسی وقت قبضہ کرا دینے کے اس رقم کو اپنے پاس بطور امانت رکھ لیا تاکہ جب وہ جانے لگیں تو ان کو وطن تک جانے کے لئے ریل کا ٹکٹ لے دیں اور خود ان کو اس رقم عطا کردہ حضرت اقدس کو اس کو اطلاع بھی نہ دی جس کا یہ نتیجہ ہوا کہ ان کو ایک دوسرے صاحب سے کرایہ کے لئے قرض لینے کی درخواست کرنی پڑی ۔ نیز حسب ارشاد حضرت اقدس اسی وقت قبضہ نہ کرا دینے میں یہ خرابی بھی واقع ہوئی کہ جس کار خیر کے لئے وہ رقم نکالی گئی تھی اس میں بلا ضرورت تاخیر ہوئی ۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ اگر فورا قبضہ کرادینے کے بعد پھر ان کی طرف سے بطور امانت یہ رقم لکھ لی جاتی جیسا کہ میں نے بالتصریح کہہ دیا تھا تو یہ خرابیاں واقع نہ ہوتیں ۔ لوگوں میں خود رائی بہت بڑھ گئی ہے پھر ان صاحب سے تتیہا فرمایا کہ میں نہیں کہتا کہ دنیا ی عقل نہیں ہے لیکن دین کی عقل کم ہے اس کمی کو پورا کرنا چاہیئے جس کا ذریعہ اتباع وتوجہ ہے ۔ ( 211 ) منتبین حضرت حاجی صاحب کو بشارت حسن خاتمہ ایک سلسلہ گتفگو میں فرمایا کہ میرا اصل مذاق طالب علمی ہے اور درویشی اس کی فرع اور لوگ الٹا سمجھتے ہیں ۔ میرے دارو گیر کے طریق پر لوگ یہ شبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں کا یہ طرز نہ تھا ۔ میں کہتا ہوں کہ اس زمانہ کے لوگ اہل الرائے بھی تو نہیں تھے اشاروں پر چلتے تھے اور اب رائے رکھتے ہیں فہم تو ہے نہیں اور دعوی ہے اس لئے دارو گیر کی ضرورت ہے ۔ ( 212 ) حضرت حکیم الامت کی شان علم آج بتاریخ 19 جمادی الاولی 60ھ مطابق 12 جون 1941 ء ڈاک ختم کرتے ہی حضرت اقدس غایت ضعف کے باعث تکبر اور دیوار کا سہارا لگا کر استاحت فرمانے لگے پھر فرمایا کہ جب تک ڈاک