ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
بھی پاس کھڑے ہوکر اس کی ہیبت بے اختیار طاری ہوجاتی ہے اور زیادہ پاس جانے کی ہمت نہیں ہوتی جس کی وجہ اس کی ذاتی شان ہے آج میں نے خود اس کا مشاہدہ کیا ۔ مکان سے آرہا تھا دیکھا کہ راستہ میں سانڈھ کھڑا ہے مجھے پوا علم تھا کہ وہ بہت شائستہ ہے حملہ نہ کرے گا پھر بھی میں حفاظت کی دعا کرتا ہوا گذرا تو حضرت خوف کی چیز سے تو خوف ہوتا ہی ایاز کو اچھی طرح معلوم تھا کہ محمود بادشاہ کو اس سے بے حد محبت ہے لیکن بادشاہ پھر بادشاہ ہے ۔ ایاز پر باوجود اس علم کے بھی محمود کی ہیئبت طاری رہتی تھی بلکہ بادشاہ کا محبوب ہو اس کو تو اور بھی زیادہ خفائف رہنا چاہیئے کہ جو عنایتیں بادشاہ کی اب ہیں ان میں کہیں خلل نہ آجائے اسی طرح عارف کو تو اور زیادہ ہیئت ہوجاتی ہے کہ کہیں ہماری بے ہودگیوں سے اللہ تعالی کی عنایتوں میں فرق نے نہ آجاوے مقرباں رابیش بود حیرانی ۔ اللہ تعالٰی سے نعوذ باللہ کسی کا کوئی رشتہ تھوڑا ہی ہے ۔ چنانچہ خود فرماتے ہیں وقالت الیھود والنصری نحن ابناء اللہ واحباء قل فلم یعذبکم بذنوبکم یہود نصاری اپنے آپ کو اللہ تعالٰی کا بیٹا اور محبوب کہتے تھے اللہ تعالٰی بجائے اس قول کا تحقیقی ومال کرنے کے محبوب نے ہونے کی الزامی دلیل خوب بیان فرمائی کہ اگر تم اللہ تعالٰی کے محبوب ہوتو پھر تمہیں وہ گناہوں کی سزا کیوں دے گا آگے فرماتے ہیں ۔ بل انتم بشر ممن خلق ۔ یعنی جیسے اور مخلوق تم بھی مخلوق غرض اللہ تعالٰی پر کیسی کا اثر تھوڑا ہوتا ہے جیسے بعض جاہل نعت جاہل نعت والے اللہ تعالٰٰی کو عاشق حضور کو معشوق کہتے ہیں یا شیعی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نعوذ باللہ حضور سے بھی بڑھا دیتے ہیں چنانچہ کسی شیعی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نعوذ باللہ حضور سے بھی بڑھا دیتے ہیں چنانچہ کسی شیعی نے ایک شعر لکھا ہے جس میں صریح طور پر تو فضیلت کا حکم نہیں دیا لیکن یہ کہا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے داماد تھے اور داماد ایسے ہی کو تجویز کیا جاتا ہے جو اپنے سے افضل ہو لیکن اگر یہی بات ہے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی تو حضور کے داماد تھے بلکہ داماد ہونے کی صفت ان میں حضرت علی سے زیادہ موجود تھی کیونکہ ان کے نکاح میں حضور نے اپنی دو صاحبزادیاں یکے بعد دیگر دیں تو انہیں افضل کیوں نہیں کہتے ۔ ( 183 ) حضرت حکیم الامت کو زیادہ اشیاء ملکیت میں ہونا ناگوار تھا اس کا تذکرہ تھا کہ حضور سرور عالم صل اللہ علیہ وسلم نے ایک بدوی کو اس کے سوال پر