ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
ذیل میں نقل ہے ـ اگر تمہارے گھر میں کی بھاوج کو تمہاری ولدہ قصہ نہ بھی معلوم ہو تب بھی یہ خاص اس فن کا ایک مسئلہ ہے کہ اگر دو شخص ایک جگہ جمع ہوں تو ایک کے ذہن میں جو خیال ہوتا ہے وہ دوسرے کے ذہن میں پہنچ جاتا ہے اس لئے میرے نزدیک یہ خواب نہیں بلکہ محض خیال ہے اور بے اصل ہے اور بے اثر ہے انشاء اللہ تعالی بالکل تسلی رکھو ـ ناقل ملفوظ ہذا عرض کرتا ہے کہ اس کے تھوڑے عرصہ کے بعد اس شخص کے گھر میں وضع حمل ہوا اور بفضلہ تعالی آنول نال بخوبی نکل آئی اور ہر طرح خیریت رہی اور سب خیالات جن کو خواب سمجھا گیا تھا غلط نکلے ـ احقر ناقل ملفوظ مرقومہ بالا عرض کرتا ہے کہ اسی قوت متخیلہ کے افعال و آثار کے متعلق رسالہ القول الجلیل حصہ دوم صفحہ 27 مطبوعہ دہلی میں بھی ایک ملفوظ لکھا جا چکا ہے اس میں اس باب کے متعلق دوسری عجیب تحقیقات بیان فرمائی گئی ہیں 12 ـ ( 99 ) ایک طالب اصلاح کو لاکھوں رویوں کا ایک نسخہ ایک صاحب کو اپنی اصلاح باطنی کی طرف توجہ ہوئی اور انہوں نے یہ چاہا کہ میرے اخلاق کی اصلاح ہو جائے تو انہوں نے ایک بار اپنا حال ایک عریضہ میں لکھ کر حضرت والا کی خدمت میں ارسال کیا ـ حضرت والا نے اس عریضہ کو ملاحضہ فرمایا اور جب جواب اس عریضہ کا تحریر فرمایا تو بلا اظہار نام کاتب عریضہ کے حاضرین سے اس عریضہ کے متعلق فرمایا کہ ایک صاحب نے تحریر کیا ہے کہ جب مجھ سے کوئی ایسا فعل سرزد ہوتا ہے کہ جس کے متعلق مجھ کو شبہ ہوتا ہے کہ یہ عادت تو تیری مذموم ہے تجھ کو چاہئے کہ اپنی اس مذموم عادت کی اصلاح کرے تو فورا میرا نفس اس کا ایک ایسا جواب دیتا ہے جس سے مجھ کو اس فعل کے مذموم ہونے میں شبہ پڑ جاتا ہے اور خیال ہوتا ہے کہ جب یہ فعل مذموم نہیں تو پھر اس کی اصلاح کی تجھ کو کیا ضرورت ہے مثلا اگر مجھ کو کسی پر غصہ آتا ہے تو نفس یہ کہتا ہے کہ یہ غصہ تجھ کو اپنے نفس کے لئے تھوڑا ہی آیا ہے بلکہ یہ غصہ تو تیرا اللہ تعالی کے واسطے ہے اور جو غصہ کہ اللہ تعالی کے واسطے ہو وہ مذموم نہیں بلکہ محمود ہے لہٰذا تجھ کو اپنے اس فعل کی اصلاح کی کوئی ضرورت نہیں اسی طرح کبھی ایسا ہوتا ہے کہ میں اپنی زبان سے لوگوں کے سامنے اپنے کسی کمال کا اظہار کرنے لگتا ہوں اور بعد کو مجھ اپنے اس فعل پر ندامت موتی ہے اور مجھ کو اپنے اندر کبر و عجب کا شبہ ہوتا ہے اور میں اپنی اس حالت کی اصلاح کرنا چاہتا ہوں تو فورا میرا نفس