ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ایک جوابی لفافہ پر گوند لگا ہوا نہ تھا اس کو حضرت اقدس نے الگ رکھ لیا کہ گوند لگا کر ڈاک خانہ جانے والے خطوط میں رکھوں گا ۔ عرض کیا گیا کہ جو ملازم خطوط کو پانی لگا لگا کر بند کرتا ہے وہی گوند بھی لگاوے گا ۔ فرمایا کہ میں کوئی الجھا ہوا کام نوکروں سے بھی نہیں لیتا یہی تو میرے اندر عیب ہے کہ اتنی رعایت کرتا ہوں کہ جس سے لوگ اور بھی بے پرواہی کرتے ہیں ۔ نوکروں سے بھی جب کوئی کام لیتا ہوں تو اس کام کا زیادہ الجھا ہوا حصہ خود اپنے ذمہ رکھتا ہوں اور صرف سہل حصہ ان کے سپرد کرتا ہوں تاکہ ان کو قسم کی الجھن یا وقت پیش نہ آئے جب میں ان کی راحت کا اس قدر خیال رکھتا ہوں تو مجھے کوئی ایذا پہنچاتا ہے سخت ناگواری ہوئی ہے اور حال ہی میں ایک صاحب نے حضرت اقدس کو انڈے کو نیم برشت کرنے کی ایک خاص ترکیب بتلائی جس میں زردی کو باریک کپڑے میں رکھ کر کھولتے ہوئے پانی میں روزانہ بمرات مختلفہ غوطے دینے پڑتے ہیں ۔ جب کئی دن اس ترکیب کو بتلایا ہوئے ہوگئے تو استفسار کیا گیا کہ آیا انڈوں کو اس ترکیب سے کھانا ابھی شروع فرمایا گیا یا نہیں ۔ فرمایا کہ میں ایک دم سے کوئی کام نہیں کرتا رفتہ رفتہ کرتا ہوں اور طبعی امر ہے ۔ پہلے گھر میں اس ترکیب کا ذکر کردیا ہے پھر ایک آدھ مرتبہ اس کا ذکر کردوں گا ۔ رفتہ رفتہ جب ان کو اس ذکر کا خوگر کردوں گا تو پھر کسی دن فرمائش بھی کروں گا ۔ ایک ساتھ ان پر بار نہیں ڈالنا چاہتا انگریزوں کے بارے میں بھی سنا ہے کہ وہ بھی ایسا ہی کرتے ہیں لوگ سمجھتے ہیں کہ انگریزوں میں بڑا انتظام ہے ۔ میں کہتا ہوں کہ انہوں نے بھی انتظام مسلمانوں ہی سے سیکھا ہے ۔ ہماری شریعت مقدسہ نے ہر چیز میں انتظام کی تعلیم دی ہے دینی کاموں ہی میں نہیں بلکہ دنیوی کاموں میں بھی ۔ چنانچہ قرآن مجید مین جہاں حضرت داؤد علیہ السلام کو زرہ بنانے کی تعلیم کا ذکر فرمایا ہے وہاں ان کو ارشاد ہے وقدر فی السرد یعنی زرہ کی کڑیاں انداز سے برابر ابر بناؤ دیکھئے زرہ بنانے میں بھی تناسب کے اہتمام کی تعلیم فرمائی حالانکہ اگر تناسب نہ بھی ہو تب بھی ذرہ سے جو مقصود ہے وہ حاصل ہوسکتا تھا یعنی حفاظت ۔ ( 186 ) کشف کوئی حجت شرعی نہیں ایک بڑے غیر مسلم مفسد کے قید ہوجانے پر ایک شخص نے اظہار مسرت کیا کہ اچھا ہے اب مفسدہ پر وازی نہ کرسکے گا فرمایا کہ مسرت نہیں چاہیئے کیا خبر کس کے لئے کیا مقدر ہے