ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
اپنے متعلق کامل ہونے کا شبہ ہوا اور اپنے کو اصلاح و مجاہدہ سے فارغ اور مستغنی سمجھنے لگتا ہے یہ سخت غلطی ہے اس کو تو اور زیادہ ضرورت ہے اعمال ظاہری و باطنی کے اہتمام کی اور مشغول مع اللہ ہونے کی ـ دو وجہ سے ایک یہ کہ اس کی معرفت زیادہ ہے اور زیادت معرفت سے حقوق میں ٓزیادتی ہو جاتی ہے دوسرے یہ کہ اس کا اثر دوسروں تک متعدی ہوتا ہے ـ ( 36 ) ( متعلق ملفوظ سوم سابق ) کچھ وقت خلوت کی ضرورت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت والا نے ابھی فرمایا کہ تعلیم کے لئے ضرورت ہے نور کی اور نور کے لئے ضرورت ہے ذکر کی اور ذکر کے لئے ضرورت ہے خلوت کی تو خلوت کے لئے اگر شب و روز میں کچھ وقت معتدبہ مقرر کر لیا جائے وہ خلوت کافی ہوگی ـ فرمایا کہ جی ہاں کافی ہوگی جیسے کہ کنواں کہ ہر وقت پانی کھینچنے سے پانی ٹوٹ جاتا ہے اس لئے ضرورت ہے کہ کچھ دیر بند رکھا جائے تاکہ چشمہ آب سے پر ہو جائے طویل مدت کی ضرورت نہیں ـ ایسے ہی شیخ کو ضرورت ہے کہ تعلیم اور ارشاد سے فارغ ہو کر کچھ وقت خلوت کا مقرر کر لے ـ ( 37 ) مختلف الاحوال بزرگوں سے ملنے میں نفع ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہے تو نئی بات مگر میں کہتا ہوں کہ زیادہ بزرگوں سے بھی نہیں ملنا چاہئے ـ اس میں بڑی گڑبڑ ہو جاتی ہے اس لئے کہ بزرگ بھی مختلف الاحوال ہوتے ہیں ـ سب احوال کےجمع کرنے سے کچھ بھی نہیں بنتا آدھا تیتر آدھا بٹیر ہو جاتا ہے ـ بعض کوعادت ہوتی ہے یہاں گئے وہاں گئے ان کی یہ حالت ہوتی ہے ـ لختے بردراز دل دل گزر دہر کہ زپیشم من قاش فروش دل صد پارہ خویشم ( 38 ) حضرات انبیاء علیہم السلام کو ہر عیب سے پاک رکھنے کا سبب ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اپنے شیخ کو انفع سمجھے افضل سمجھنا ضروری نہیں ـ یہ کس کو معلوم ہے کہ خدا کے نذدیک کون افضل ہے اور کون مفضول ـ عرض کیا کہ اپنے کو اکمل سمجھنا کیسا ہے فرمایا کہ اکمل سمجھنا جائز ہے افضل سمجھنا جائز نہیں ـ اس کی ایسی مثال ہے کہ ایک شخص ک وپندرہ پارے یاد ہیں اور پچاس جگہ بھولتا ہے ـ اور ہم کو