ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ہے کہ جس سے مزین کریں اس کو اس میں جڑ بھی دیں بلکہ تزئین بغیر جڑے بھی حاصل ہو سکتی ہے جیسے کہ چھت کو قندیلوں سے مزین کیا کرتے ہیں سو اس تزئین کے لئے قندیلوں کو چھت کے اندر جڑا کب جاتا ہے بلکہ قندیلیں چھت سے بہت نیچے ہوتی ہیں اسی طرح ان اجرام سے گو آسمان کو مزین کیا گیا ہے مگر اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ اجرام آسمان میں جڑے بھی ہوئے ہوں ـ لہٰذا اس آیت سے اس دعوی پر کہ تارے آسمان میں جڑے ہوئے ہیں استدلال کرنا بالکل غلط ہے اور مدت کے بعد ان ہی فاضل نے سورہ نوح کی آیت وجعل القمر فیھن نورا کے ظاہر سے قمر کے مرکوز فی السماء ہونے پر استدلال کیا لیکن اس کا جواب خود آیت میں ہے کیونکہ فیھن کی ضمیر سموات کی طرف ہے اور ظاہر ہے کہ متعدد سموات میں مرکوز کے کوئی معنے نہیں ـ پس آیت مادل ہو گی اور تاویل جیسے فی مجموعین سے محتمل ہے اسی طرح فی قربھن فی جھتھن سے محتمل ہے ـ اسی طرح ظرفیت باعتبار نور کے ہونا اور باعتبار جمع کے نہ ہونا ممکن ہے تو اس احتمالات کے ہوتے ہوئے رکز پر استدلال نہیں ہو سکتا جیسے اس کے خلاف پر بھی کوئی دلیل قاہم نہیں ( یہ اضافی نظر ثانی کے وقت کیا گیا ) ( 98 ) قوت خیالیہ کے کرشمے ایک صاحب نے دریافت کیا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ایک ایسا عمل ہے کہ اس کے ذریعہ سے جب چاہیں مردہ کی روح کو بلا سکتے ہیں تو کیا یہ صحیح ہے ـ میں نے ایک ایسے شخص سے جو ہر قسم کے جلسوں میں آتے جاتے تھے کہا کہ تم ان واقعات کی تحقیق کر کے مجھ سے بیان کرو ـ چناچہ بعد تحقیق کے وہ آئے اور انہوں نے بیان کیا کہ صاحب طلسماتی انگوٹھی سے بھی زیادہ عجیب بات معلوم ہوئی ہے وہ یہ کہ ایک عمل ایسا ہے کہ اس کے ذریعہ سے جس مردہ کی روح کو چاہیں بلا سکتے ہیں ـ مجھ کو سن کر بہت بڑی حیرت ہوئی اور خود دیکھنا چاہا ـ اس شخص نے کہا میں ان آدمیوں کو جو اس عمل کو کرتے ہیں بلا کر لاؤ گا اور آپ کے سامنے یہ عمل کراوں گا ـ چناچہ وہ لوگ ہمارے پاس آئے یہ تین شخص تھے مگر ہم نے مدرسہ میں تو یہ شغل مناسب نہ سمجھا اس لئے ایک دوسری جگہ اس کام کے لئے تجویز کی اس مکان