ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
عرض عزت بالزات کو حق تعالی ہی کے لئے ہے لیکلن چونکہ ان دوسروں کو تعلق ہے ایک عزت والے کے ساتھ اس لئے اس عزت کی نسبت ان کے ساتھ بھی ہوگئی تو اصل میں تو عزت حق تعالی ہی کے لئے ہے لیکن چونکہ رسول کو اور مومنین کو حق تعالی سے خاص تعلق ہے اسلئے وہ ان کو بھی حاصل ہوگئی ہے جیسے اصل میں نور تو آفتاب ہی کا ہے لیکن جن دوسری چیزوں سے اس کے محاذات کا تعلق ہے وہ بھی منورہ ہوگئیں اب خود پرستوں نے ان اصول کو تو غائب کردیا اور بس یہ ناز ہے بڑے ہیں شیخ ہیں رئیس ہیں ۔ خاک پتھر ہیں اگر اپنے آپ کو مٹایا نہیں تو کچھ بھی نیہں ۔ دیکھئے لو ہے کو بہت دیر تک آگ میں رکھئے تو وہ سرخ اور گرم ہو کر آگ کی شکل اور اس کی صفات اختیار کرلے گا۔ اس کے یہ معنی نہیں کہ وہ آگ ہوگیا لوہانہ رہا بلکہ دیر تک آگ میں رہنے سے لو ہے کے اوصاف بدل گئے گو ماہیت نہیں بدلی اسی طرح فنا کے اندر ذات نہیں بدلتی اوصاف بدلتے ہیں کیونکہ بہرحال حادث حادث ہی رہتا ہے اور ممکن ممکن ہی ۔ اس کی ذات نہیں بدلتی اوصاف بدلتے ہیں ۔ جیسے لوہا آگ میں رہنے سے آگ کا رنگ اختیار کرلیتا ہے ۔ اسی رنگ کو کہتے ہیں صبغہ اللہ ومن احسن من اللہ صبغۃ اس پر یا د آیا ایک نوجوان ایتٹھتا ہوا چلا جا رہاتھا ایک بزرگ نے اس کو نصیحت کی ک بھائی اینتٹھ کر نہ چلو سنبھل کر چلو وہ کوئی بڑا آدمی تھا اس کو ان کا یہ کہنا ناگوار ہوا کڑک کر جواب دیا کہ تم جانتے نہیں میں کون ہوں ان بزرگ نے فرمایا کہ ہاں خوب جانتا ہوں کہ تم کون ۔ اولک نطفتہ منزرۃ ۔ وآخرک جیفۃ قذرۃ ۔ وانت بین ذلک تحمل العذرۃ یعنی تمہاری شروع کی حالت تو ایک ناپاک نطفہ کی ہے اور اخیر کی حالت ایک گندی لاش ہے اور ان دونوں کے درمیان کی حالت یہ ہے کہ پانچ سیر پاخانہ بھی شکم شریف میں ہر وقت موجود ہے ۔ میں آپ کو خوب پہچانتا ہوں ۔ (237) بڑے ہونے میں بڑی ذمہ داریاں خدا م میں خاص میں سے در صاحب ڈیوڑھی میں ابیٹھے اور حضرت اقدس مدظلہم العالی زنان خانہ کے اس حصہ میں تشریف فرما تھے جو بوقت ضرورت مردانہ کرلیا جاتا ہے اور جو ڈیوڑھی کے متصل ہی واقع ہے بالخصوص آج کل کہ حضرت اقدس بوجہ علالت دولت خانہ ہی پر تشریف رکھتے ہیں خانقاہ تشریف نہیں لاسکتے ۔ حضرت اقدس نے ان صاحبوں کی آہٹ سنی تو