ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ملت یعنی قانون بن گیا ـ 28 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر سہ شنبہ ( 80 ) ساری جدوجہد کا حاصل ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ساری کوششوں اور جدوجہد سے حاصل یہ ہے کہ اخلاق یہ ہے کہ اخلاق حمیدہ میں رسوخ کامل ہو جائے اور اخلاق رذیلہ کا امالہ ہو جائے ازالہ مقصود نہیں اس لئے کہ رذیل اپنی ذات کے اعتبار سے مذموم سے نہیں جیسے مثلا بخل ہے بغض ہے شہوت ہے ـ عداوت وغیرہ وغیرہ اپنی ذات کے اعتبار سے سب محمود ہیں لیکن حدود سے گذر کر جب غیر محل میں ان کا استعمال ہوتا ہے اس وقت مذموم ہوجاتے ہیں ـ ( 81 ) مراض باطنہ کی تشخیص و تدبیر شیخ کا کام ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ شیخ کے متعلق جو کام ہیں وہ یہ تھوڑا ہی ہیں کہ کتاب پڑھا دی یا حقیقت بیان کردی ـ یہ کام تو استاد کا ہے ـ مراض باطنہ رذیلہ کی تشخیص کرنا اس کی تدبیر کا تجویز کرنا یہ کام شیخ کا ہے ـ غرضیکہ استاد سناتے ہیں سمجھاتے ہیں اور شیخ دکھلاتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ یہ تمہاری منزل مقصود ہے اس لئے علوم کی تکمیل کے بعد شیخ کی خدمت میں جانا چاہئے اور جس طرح سات برس یا دس برس تعلیم ظاہری میں صرف کئے ہیں کم از کم ایک سال تو اپنی اصلاح اور تربیت کے لئے نکال لئے جاویں مگر اس کی طرف مطلقا کسی کو توجہ نہیں ـ اور یہ شرط ساتھ ساتھ لازم ہے کہ اس راہ میں قدم رکھنے سے قبل ایسا بن جائے جس کو فرماتے ہیں ـ دررہ منزل لیلی کہ خطرہاست بجان شرط اول قدم انست کہ مجنوں باشی ( 82 ) خاموش بیٹھنے سے نفع ہوتا ہے فرمایا کہ ایک مولوی صاحب کا خط آیا لکھا ہے کہ میں حضرت والا کی خدمت میں حاضر ہو کر فیض حاصل کرنا چاہتا ہوں ـ میں نے لکھ دیا کہ اجازت ہے خوشی سے تشریف لائیے ـ مگر فیض کے متعلق یہ ہے کہ نہ میں وعدہ کرتا ہوں اور نہ نفی کرتا ہوں ـ اس پر فرمایا کہ یہ بھی