ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
اللہ قوت عطا ہوجاتی ہے ۔ ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء نیز ہمیشہ دیکھا گیا کہ جہاںذرا افاقہ ہو اور سب کام بدستور کرنے لگے یہاں تک کہ خانقاہ شریف تک تشریف لانے کی بھی زحمت شدید کو گوارا فرمانے لگے ۔ اس پر آیا کہ بار شدید بیماری میں طبیبوں نے ملنے جلنے اور بولنے چالنے کی بلکل ممانعت کر رکھی تھی کہ اس دروران میں جناب مولانا مولوی محمد شفیع صاحب دیوبندی مدفیضھم کی آمد سن کر خادم سے فرمایا کہ انکو چپکے سے بلا اور ۔ کسی کو خبر نہ ہونے پائے بالخصوص مولوی شبیر علی صاحب سے جن کو احتیاط کا بہت زیادہ اہتمام تھا ۔ اخفاء کی بہت زیادہ تاکید فرمائی اسی دوران احیتاط میں ایک بار یہاں تک فرمایا کہ اگر کوئی دینی خدمت ہی نہیں کرسکتا تو پھر میرے دنیا میں رہنے کی ضرورت ہی کیا ہے ۔ بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ لوگ دور دور سے میرے پاس بغرض استفاضہ آئیں اور میں ان سے بات چیت نہ کروں ۔ یہ ارشاد ایسے حسرت آمیز لہجہ میں فرمایا جس سے سننے والوں کے قلب پر بے حد اثرہوا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ حضرت اقدس کا واحد مقصد حیات یہی ہے کہ مخلوق کو فیض دینا پینچایا جائے ورنہ پھر اپنے زندہ رہنے کی بھی ضرورت نہیں سمجھتے ۔ وہ معترضین اس ارشاد سے اور اس سے عبرت حاصل کریں جو غایت کوتاہ نظری سے یہ بدگمانی کرتے ہیں کہ حضرت اقدس خلاف ارشاد بزرگان سلف اشاعت طریق کے حریص نہیں بلکہ اس میں سے قیود و ضوابط لگا رکھے ہیں حالانکہ حضرت اقدس نے جس درجہ اشاعت طریق تقریر تفریحا وحالاکی ہے اور برابر کر رہے ہیں اس کی نظیر نہ صرف موجود زمانہ میں بلکہ گزشتہ کئی صدیوں میں بھی مشکل سے ملے گی ۔ پچھلے کچھ دنوں میں بیماری کے متعدد شدید حملوں میں دیکھنے والوں نے حضرت اقدس کی حرص اشاعت طریق کا کھلی آنکھوں سے مشاہدہ کرلیا کہ غایت ضعف ونقاہت میں بھی جہاں ذرا افاقہ محسوس ہو اور حضرت اقدس پھر بدستور باوجود طبیبوں اور تمار داری کی ممانعت کے اسی جوش ومستعدی کے ساتھ اشاعت طریق میں مشغول ہوگئے اور یہ فرما دیا کہ مجھے خود اپنی طبیعت کا اندازہ اوروں سے زیادہ ہے ان چیزوں میں مشغولی میرے لئے معین صحت ہے نہ کہ مضر ۔ ممانعت گفتگو کے زمانہ میں اگر کوئی ذراسی دیر کیلئے بھی کسی ضرورت سے حاضر ہوتا تو فورا افاضات کا سلسلہ جاری جوش وخروش کے ساتھ جاری فرما دیتے اور ایسا معلوم ہوتا کہ قلب مبارک میں ایک دریا علوم ومعارف کا موجزن ہے اور وہ بے اختیار امڈ چلا آتا ہے ۔ اللہ تعالی حضرت اقدس کو صحت وعافیت وقوت کے ساتھ بایں فیوض وبرکات تا مدت مدید سلامت باکرامت رکھے اور ہم لوگوں کو کماحقہ مستفیض ہونے کی توفیق نیک شے ۔ آمین ثم آمین ۔ (213) جبرا چندہ وصول کرنا نا جائز ہے