ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
متعنا اللہ تعالی بطول بقائیم ۔ آمین یارب العالمین (234) حضر حکیم الامت کے غصہ کا منشاء بھی شفقت ہی تھا 24 جمادی الثانی 1360ھ یوم شنبہ ۔ آج کئی دن سے حضرت اقدس مدظلہیم العالی خانقاہ تشریف نہیں لا سکے کیونکہ طبیب معالج نے سخت ممانعت کردی ہے ۔ تاہم اکثر حضرت اقدس صرف ان خدام کو جن سے بے تکلفی ہے قبل عصر کچھ دیر کے لئے دولت خانہ پر بھی زیارت کا موقعہ بغایت سفقت عطا فرما دیتے ہیں چنانچہ آج بھی ایسا ہوا ۔ فرمایا بہت ہی کمزور ہو گئی ہے ۔ یہاں تک کہ آج ڈاک بھی نہ لکھ سکا ۔ پھر فرمایا کہ دیکھئے جو لوگ دور سے آنے کی اجازت چاہتے ہیں اسی لئے ان سے قبل آنے کے یہ پوچھ لیتا ہوں کہ اگر ایسا موقعہ ہو کہ ملنا بھی نہ ہو تو کیا ہوگا چنانچہ دیکھئے اب ایسا ہی موقعہ ہے میں جو وہمی ہوں تجربوں کی بناء پر ہوں خواہ مخواہ ہم نہیں کرتاکیونکہ بعد کو واقعات سے میرے وہم کی تصدیق بھی تو ہو جاتی ہے اگر میں یونہی آنے کی اجازت دے دوں تو گویا اپنے ذمہ لے لوں کہ یا تو میں وہیں خانقاہ میں جاؤں یا یہاں گھر بلاؤں تو میری کونسی ضرورت اٹکی ہوئی ہے ۔ پھر یہ بھی ہے کہ ہرشخص کو گھر کے اندر بلا لینا مصلحت کے بھی خلاف ہے اسی لئے میں بجزان کے جن کا حال اچھی طرح معلوم ہے ہر کس دینا کس کو گھر کے اندر نہیں بلاتا کیوں کیا خبر ہے کون کیسا ہے ۔ پھر فرمایا کہ اب تو ملاقات کی نیت سے بھی یہاں نہ آنا چاہیے کیونکہ بیماری کی ایسی حالت میں ملاقات ہونا بھی مشکل ہے ۔ اھ اتنے میں ملازم نے جو اس وقت مجلس تھے اطلاع دی کہ ایک سرحدی باہر سے زیارت کے لئے حاضر ہوئے ہیں فرمایا کہ بس چپ بیٹھے رہو میں ہر شخص کو کیسے گھر میں بلالوں یہ احتیاط کے خلاف ہے کسی کے بارہ میں کیا خبر کہ کوئی کون ہے ۔ پھر حضرت اقدس خطوط کو پڑھ پڑھ کر ان کے مختصر مگر جامع مانع جوابات خود بولتے گئے اور احقر س لکھواتے گئے اور تھوڑی ہی دیر میں پوری ڈاک ختم کردی ۔ جوابات کا حوالہ دے کہ یہ بھی احقر سے فرمایا کہ آپ بھی ایسے مختصر جواب لکھنا سیکھ لیں کہ الفاظ تو مختصر مگر جواب مکلمل یہ نہیں کہ الفاظ تو بہت اور پھر بھی جواب ناتمام ۔ خواہ وہ جواب یہی ہوکہ کوئی جواب نہیں دیا جاتا ۔ لیکن مخاطب کو یکسوئی تو ہوجائے معاملہ تو نہ لٹکا رہے ۔ پھر مزاحا احقر کے سابق عہدہ ڈپٹی کلکڑی کی بناء پر فرمایا کہ اور جگہ تو ڈپٹی کو محررملتا ہے ۔ یہاں ڈپٹی محرر مل گئے ۔ میرے پاس نہ کوئی مال نہ جمال